دودھ میں فارمولین ڈالنے سے کینسر

دودھ میں فارمولین ڈالنے سے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، ظاہر شاہ طورو

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے اسمبلی اجلاس کے دوران جمع کرائی گئی تحریک التوا پر موقف دیتے ہوئے کہا کہ دودھ میں فارمولین ڈالنے سے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی لئے صوبائی حکومت کی جانب سے ڈیری فارمز کو دودھ میں 8 فیصد پانی ملانے کی اجازت دی گئی ہے، تاکہ دودھ میں دیگر خطرناک کیمیکلز کی ملاوٹ نہ ہو سکے۔
انہوں نے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ ایسا نہ کرنے اور دودھ میں فارمولین ڈالنے سے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں تحریک التوا پر حکومتی مؤقف دیتےہوئے صوبائی وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں دودھ کو چیک کرنے کےلیے 583 نمونے لیےگئے۔
انہوں نے کہا کہ 583 نمونوں کے ٹیسٹ کے دوران 7 اعشاریہ 2 فیصد نمونے درست جبکہ بقیہ دودھ میں ملاوٹ پائی گئی۔
ظاہر شاہ طورو نے مزید بتایا کہ دودھ میں فارمولین زیادہ ڈالنے والے دودھ فروشوں کی دکانوں کو سِیل کیا گیا ہے۔ ان کی نشاندہی دودھ کے ٹیسٹ کے دوران کی گئی۔
ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ مردہ جسم کو محفوظ یا حنوط کرنے کے لیے استعمال ہونے والے کیمکل کو دودھ میں ملایا جا رہا ہے جس سے بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دودھ کی چیکنگ کی ذمہ داری حلال فوڈ اتھارٹی کو دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دودھ میں ملاوٹ کے حوالے سے عوام کی جانب سے بہت شکایات کی جا رہی تھیں جس پر حلال فوڈ اتھارٹی کی جانب سےکارروائی کی گئی.

مزید پڑھیں:  ہر تین میں سے ایک بچہ بینائی کے مسائل کا شکار ہے