پارٹی میں احتلاف اور گروپ بندی

بیرسٹر سیف نے پارٹی میں احتلاف اور گروپ بندی کی خبریں مسترد کر دیں

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی پختونخوا میں گرپنگ اور اختلافات کے حوالے سے افواہیں گردش کرنے لگی تھی، اس سلسلے میں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ردعمل دیتے ہوئے پارٹی میں احتلاف اور گروپ بندی کی خبریں مسترد کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران حان اور وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور پر مکمل اعتماد ہے، وہ صوبے میں اچھی حکمرانی کےلے ہر وقت عوام میں ہیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر شکیل حان نے عمران حان سے ملاقات میں تحفطات کا اظہار کیا تھا جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے انکے سیکرٹری کو ہٹا دیا گیا، اس کے ساتھ ہم نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔
اس حوالے سے قائمہ کیمٹی کا مقصد کارکنان سمیت عوام کی رسائی وزراء سمیت افسران تک ہونا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کارکنان سمیت عوام اور وزراء کے اچھے رابطے اور ان کے جملہ مسائل حل کرانے کے سلسلے میں عمران حان کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں، انہی کی ہدایات پر یہ کمیٹی بنی ہے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگی تھیں، اس حوالے سے پارٹی ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف سابق و موجودہ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی پر مشتمل گروپ متحرک ہو گیا ہے ، اس گروپ میں 25 ایم پی ایز اور 15 ایم این ایز شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس ناراض گروپ کو گورننس اور مبینہ بدعنوانی پر تحفظات ہیں، اس کے ساتھ ہی ناراض وزراء محکموں میں علی امین گنڈاپور کی اور بھائی فیصل امین کی مداخلت پر بھی نالاں ہیں۔
دوسری جانب پشاور میں ہونیوالی پریس کانفرنس میں شکیل خان نے صوبے میں متوازی حکومت کا الزام بھی لگایا تھا ، اس پر بانی پی ٹی آئی نے صوبائی وزیر شکیل خان کو بلایا اور کمیٹی بنائی۔
ان تمام تر مسائل اور گروپنگ کی خبریں اس وقت دم توڑ گئیں جب مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے پارٹی میں احتلاف اور گروپ بندی کی خبریں مسترد کر دیں۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ کا اسرائیل پر بڑا حملہ، ملٹری بیس کو نشانہ بنا لیا