2300 ارب گردشی قرضہ

2300 ارب گردشی قرضہ کیساتھ ملک کیسے چل سکتا ہے؟ شہباز شریف

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ گردشی قرضہ 2300 ارب تک جا پہنچا ہے، اس کی ایک وجہ کمزور ٹرانسمیشن سسٹم اور لائن لاسزہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ 2300 ارب گردشی قرضہ کے ساتھ ملک کیسے چل سکتا ہے؟
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیئرمینوں اور بورڈ ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں ڈسکوز کی کارکردگی صحیح نہیں، اسے درست نہج پر لانے کیلئے کوششیں کر رہے ہِیں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے نظام کی بہتری کے سلسلے میں اگر اصلاحات کامیاب ہوگئے تو ہماری ملکی معیشت تیزی سے آگے بڑھے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ بدانتظامی، کرپشن اور دیگر وجوہات کی وجہ سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ ملکی بجلی نظام کو ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شرہف نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 500 ارب سالانہ بجلی چوری ہو رہی ہے جس کا سدباب ضروری ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بجلی چوری ملی بھگت سے ہوتی ہے اکیلے نہیں۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیئرمینوں اور بورڈ ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ہیرا پھیری کی جاتی ہے، اسے روکنے کے لئے نظام میں بنیادی تبدیلیوں پر کام کر رہے ہیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ملک پر اس وقت بھاری بھرکم گردشی قرضوں کا بوجھ ہے، انہوں نے سوال کیا کہ 2300 ارب گردشی قرضہ کے ساتھ ملک کیسے چل سکتا ہے؟
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے بجلی قیمت کم کرنا ہے، بجلی کی قیمت کم اور نظام بہتر بنانے سے اکانومی دوبارہ پاؤں پر کھڑی ہوسکتی ہے اور یہی ایک واحد راستہ ہے کامیابی کا۔

مزید پڑھیں:  معاہدے کیخلاف ورزی پر جماعت اسلامی کے مظاہرے شروع