ہسپتالوں کی علاقائی خود مختاری

ہسپتالوں کی علاقائی خود مختاری، منظور شدہ قانون نافذکرنے کی تیاریاں

ویب ڈیسک: حکومت خیبرپختونخوا نے ہسپتالوں کی علاقائی خود مختاری کیلئے جون2022میں پاس کردہ قانون کو نافذ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں اعدادو شمار جمع کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، امکان ہے کہ جلد اس قانون کو مکمل طور پر نافذ کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے ہسپتالوں کی خود مختاری کیلئے 2019 میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز اینڈریجنل ہیلتھ اتھارٹیز ایکٹ منظور کیا تھا لیکن اس ایکٹ کے خلاف محکمہ صحت کے ملازمین نے شدید مخالفت اور احتجاجوں کے بعد محکمہ صحت نے ا س کے نفاذ کو موخر کردیا تھا۔
یکم جون2022کو محکمہ صحت نے اسمبلی کے ذریعے اس ایکٹ کو منسوخ کرتے ہوئے خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر فے سیلٹیز مینجمنٹ ایکٹ کی منظوری دی تھی تاہم دو سالوں سے یہ ایکٹ صرف کاغذات تک محدود تھا۔
موجودہ حکومت کے قیام کے بعد پروفیسر ڈاکٹر نوشیروان برکی کی ہدایات پر ہسپتالوں کی علاقائی خود مختاری کے ایکٹ کے نفاذ پر دوبارہ کام شروع کیا گیا ہے۔
اس قانون کا اطلاق تمام اضلاع اور ڈویژنز پر ہوگا ایکٹ کے مطابق ڈویژنز میں ٹائپ اے، بی، سی، ڈی ؛ ڈسپنسریز ، بی ایچ یو اور آر ایچ سیز کیلئے ریجنل اتھارٹیز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
یہ تمام ہسپتال اور صحت مراکز ریجنل ہیلتھ اتھارٹیزکے زیر انتظام ہوں گے۔ ریجنل ہیلتھ اتھارٹیز کیلئے بورڈ آف گورنرز تشکیل دئیے جائیںگے اور ہر ریجن کیلئے بورڈ کے چیئر مین کے علاوہ ایک چیف ایگزیکٹو آفیسر جبکہ ضلعی سطح پر اتھارٹیز کیلئے چیف آپریٹنگ آفیسرکا تقرر کیا جائے گا۔
ریجنل ہیلتھ اتھارٹیز کے پاس ہسپتالوں کے تمام مالی اور انتظامی اختیارات کے ساتھ ساتھ ہر قسم کے سٹاف کی ایڈہاک، کنٹریکٹ اور یومیہ اجرت پر بھرتی اور ملازمت ختم کرنے کا اختیار بھی ہوگا۔
قانون کے مطابق ریجنل اتھارٹیز کی نگرانی کیلئے صوبائی سطح پر ایک پالیسی بورڈ تشکیل دیا جائے گا اور صوبائی وزیر صحت اس صوبائی پالیسی بورڈ کے چیئر مین ہوں گے۔
سیکرٹری صحت اورمتعلقہ ریجنل اتھارٹیز کے چیئر مین اورڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسزاتھارٹی میں بطور ممبرزشامل ہوں گے۔
ضلعی سطح پر بھی نئے قانون کے مطابق ریجنل ہیلتھ اتھارٹیز کے ممبرا ن کے انتخاب کیلئے ایک نامی نیشن کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی، جس میں وزیرصحت سربراہ ہوں گے۔
سیکرٹری صحت،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ،پشاوریونیورسٹی اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے نمائندے، پبلک پرائیویٹ ہسپتالوں کے نمائندے اور وزیراعلیٰ کی جانب سے سول سوسائٹی کے نامزد نمائندے نامی نیشن کمیٹی کے ممبران ہوں گے جبکہ انسپکشن کمیٹی اور ایڈوائزری کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  ایران چندگھنٹوں میں اسرائیل پر میزائل حملہ کرسکتا ہے،امریکہ نےخبردارکردیا