بیٹی کے بعد ماں کی پھانسی

بیٹی کے بعد ماں کی پھانسی شدہ نعش بھی برآمد، موبائل ڈیٹا پر کام شروع

ویب ڈیسک: پشاور میں14 سالہ بیٹی کے بعد ماں کی پھانسی شدہ نعش بھی برآمد کر لی گئی ہے جبکہ پولیس نے دونوں کے موبائل فونز کے ڈیٹا پر کام شروع کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 14 سالہ بیٹی کی پھانسی شدہ نعش برآمد ہونے کے بعد اس کی ماں کو بھی پھانسی دیکر قتل کر دیا گیا۔ دونوں کی نعشیں نہر میں پھینک دی گئی تھیں۔
ماں اور بیٹی کی نعشیں ایک ہی نہر سے برآمد ہوئیں ہیں جو تقریبا 2ہفتے قبل لاپتہ ہوگئی تھیں، ورثاءنے تاحال کسی پر دعویداری نہیں کی ہے۔
تھانہ انقلاب پولیس کے مطابق تقریبا دو ہفتے قبل مسماة شازیہ اور اس کی14 سالہ بیٹی کائنات گھر سے لاپتہ ہوگئی تھیں، لڑکی کی نعش چند روز قبل جبہ نہر سے برآمد کی گئی جبکہ اس کے کچھ دن بعد اس کی والدہ مسماة شازیہ کی نعش بھی اسی جبہ نہر سے برآمد کرلی گئی ہے۔
اس حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دونوں ماں بیٹی کو ایک ساتھ پھانسی دی گئی کیونکہ خاتون کی نعش بری طرح سے مسخ ہوچکی تھی اور نعش کے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مقتولہ شازیہ کاکشال کے رہائشی اجمل کی بیوی تھی جس کی عمر تقریبا 36سال تھی۔ ورثاءنے کسی پر دعویداری نہیں کی جس پر پولیس نے نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دونوں کی موت بجلی کے تار سے پھانسی دینے سے ہوئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ دونوں ماں بیٹی کو ایک ساتھ پھانسی دینے کے بعد نعشیں نہر میں پھینکی گئیں۔ قتل ہونے والی ماں بیٹی کے موبائل فونز کے ڈیٹا پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  آرٹیکل63اے نظر ثانی کیس کی سماعت غیر قانونی ہے،جسٹس منیب اختر