یحییٰ سنوار غزہ مذاکرات میں شامل

یحییٰ سنوار غزہ مذاکرات میں شامل ہیں، حماس

ویب ڈیسک: امریکہ کی جانب سے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کے بیانئے کو مسترد کرتے ہوئے حماس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یحییٰ سنوار غزہ مذاکرات میں شامل ہیں۔
حماس ترجمان اسامہ حمدان نے بتایا ہے کہ گروپ کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار ہمیشہ غزہ جنگ بندی مذاکرات میں فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ رہے ہیں۔
انہوں نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ سیکیورٹی حالات کی وجہ سے حماس کے سربراہ یحیٰ سنوار تمام تر مسائل و مشکلات کے باوجود آسانی سے تمام تر رابطے برقرار رکھے ہوئے ہیِں۔
حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ ہماری جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کا بیان گمراہ کن ہے، حماس سربراہ یحییٰ سنوار غزہ مذاکرات میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب کی بار جو تجاویز پیش کی گئی ہیں وہ ان تجاویز سے مختلف ہیں جو بائیڈن نے اس سے قبل پیش کی تھیں، جن پر 2 جولائی کو اتفاق کیا گیا تھا۔ ان تجاویز کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ دراصل نیتن یاہو کی شرائط ہو سکتی ہیں۔
حماس سربراہ کی جانب سے اس سے قبل کہا گیا تھا کہ حالیہ مذاکرات میں پیش کردہ شرائط اسرائیلی وزیراعظم کی شوچ کی عکاسی کرتی ہے کیونکہ وہ پہلے ہی غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلا اور مکمل جنگ بندی سے انکار کرچکا ہے۔
حماس نے ان تمام تر مشکلات کے باوجود یحییٰ سنوار غزہ مذاکرات میں شامل رہے ہیں، ان سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فورسز نے ایک طرف جنگ بندی مذاکرات جبکہ دوسری طرف جنگ کا بازار گرم کر رکھا ہے، تازہ صیہونی حملوں میں ایک غزہ کے پرہجوم شہر دیر البلاح کے مرکز میں ایک بازار کو نشانہ بنانا بھِی شامل ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حالیہ حملہ ایک ڈرون حملہ تھا جس میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں سب سے زیادہ بچے تھے، ان شہداء سمیت زخمی بچوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے ہسپتال لایا گیا۔
ذرائع کے مطابق ہسپتال میں جگہ کم پڑ گئی اور طبی سہولیات سے عاری ہسپتال بغیر علاج کے زمین پر پڑے بچوں سے کھچا کھچ بھر گیا۔

مزید پڑھیں:  نیپال میں سیلاب کی تباہ کاریاں ، 125سے زائد افراد جاں بحق