حزب اللہ اور اسرائیل کی ایک

حزب اللہ اور اسرائیل کی ایک دوسرے کے فوجی ٹھکانوں پر بمباری

ویب ڈیسک: حزب اللہ اور اسرائیل کی ایک دوسرے کے فوجی ٹھکانوں پر بمباری کے واقعات میں اضافہ ہونے لگاہے۔
ذرائع نے بتایا ہےکہ لبنان کی حزب اللہ کی جانب سے مقبوضہ گولان میں اسرائیلی فوجی بیرکس پر حملہ کیا گیا اور اس دوران صیہونی افواج کی بیرکس کو براہ راست نشانہ بنایا۔
لبنانی تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اب کی بار براہ راست فوجی اہداف کو ہٹ کیا گیا ہے۔
اس کے جواب میں اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو ہدف بنایا اور حملے کیے۔
ذرائع کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد اسرائیل پر ایران کی جانب سے ممکنہ جوابی حملے کے خطرات کے پیش نظر امریکی طیارہ بردار یو ایس ایس ابراہام لنکن مشرق وسطیٰ پہنچ گیا ہے۔
امریکی طیارہ بردار یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ پہلےہی خطے میں موجود ہے،ا س سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اسرائیل کا دفاع کرنے میں کس حد تک تیاری کئے ہوئے ہے حالانکہ اسرائیل گزشتہ 10 ماہ سے فلسطینیوں کی تواتر کے ساتھ نسل کشی کر رہا ہے۔
دوسری جانب 7 اکتوبر 2023 کو حماس کا حملہ روکنے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کا سربراہ مستعفی ہوگیا۔
مستعفی میجرجنرل اہرن ہالیوا نے 7 اکتوبر 2023 کے واقعات کی ریاستی تحقیقات کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔
اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کے نئے سربراہ میجرجنرل شیلومی نے حماس کے پاس اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو اپنی ترجیح قرار دیدیا۔
یاد رہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کی ایک دوسرے کے فوجی ٹھکانوں پر بمباری کے واقعات میں اضافہ ہونے لگاہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور :لبنان پر بمباری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ،شہیدحسن نصراللہ کو خراج عقیدت