ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی

حکومت اخراجات کمی میں سنجیدہ نہیں، ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی

ویب ڈیسک: حکومتی فیصلوں سے دلبرداشتہ ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت اخراجات کمی میں سنجیدہ نہیں، گریڈ 17 تا 22 کے افسران کی نوکریوں کو بچا کر حکومت گریڈ 1 تا 16 ملازمین کو نکال رہی ہے.
حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی رائٹ سائزنگ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر قیصر بنگالی نے حکومتی اخراجات میں کمی نہ ہونے اور پالیسیوں سے دلبرداشتہ ہو کر تمام عہدوں سے استعفی دے دیا۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر قیصر بنگالی کفایت شعاری، رائٹ سائزنگ اور اخراجات میں کمی کیلئے قائم کی جانے والی کمیٹیوں کے رکن تھے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور سیکرٹری کابینہ کامران افضل کو بھجوا دیا۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حکومت نے اخراجات میں کمی کے لیے تین کمیٹیاں قائم کیں جنہوں نے حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے تجاویز دیں لیکن حکومت اپنے اخراجات کم کرنے میں سنجیدہ نہیں اور حکومت تینوں کمیٹیوں کی تجاویز کے برخلاف اقدامات کر رہی ہے۔
مستعفی ہونے والے ماہر معاشیات کے مطابق تینوں کمیٹیوں نے 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنز کا جائزہ لیا، اس کے بعد حکومت کو 17 ڈویژنز اور 50 سرکاری محکمے بند کرنےکی تجویز پیش کی گئِی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اخراجات میں کمی کے لیے افسران کے بجائے چھوٹے ملازمین نکال رہی ہے، تجاویز کے برخلاف گریڈ 17 سے 22 کے افسروں کی نوکریوں کو بچاتے ہوئے گریڈ 1 تا 16 ملازمین کو فارغ کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مطابق سرکاری محکموں سے بڑے افسران کو ہٹایا جائے تو سالانہ 30 ارب روپے اخراجات کم ہوتے ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تباہی کی طرف جاتی معیشت قرضوں کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اور دیگر ادارے قرضے دینےکو تیار نہیں، ملک میں گھریلو بجٹ تباہ اور لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ حکومتی کمیٹیوں سے ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت اخراجات کمی میں سنجیدہ نہیں، گریڈ 17 تا 22 کے افسران کی نوکریوں کو بچا کر حکومت گریڈ 1 تا 16 ملازمین کو نکال رہی ہے. انہوں نے اپنا استعفی وزیر خزانہ کو ارسال کر دیا.

مزید پڑھیں:  مانسہرہ، حامد سواتی نے برٹش ٹائٹل فائٹ جیت لی