اسرائیلی ٹریڈ یونین کی ہڑتال

جنگ بندی اور مغویوں کی رہائی کیلئے اسرائیلی ٹریڈ یونین کی ہڑتال

ویب ڈیسک: جنگ بندی اور مغویوں کی رہائی کیلئے اسرائیلی ٹریڈ یونین کی ہڑتال، اسرائیلی عوام بھی متحرک ہو گئی۔
حماس کی قید میں موجود اسرائیلی مغویوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے اسرائیل میں آج ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے، اس سلسلے میں اسرائیلی حکام کی جانب سے اپنے عوام کو دی جانیوالی دھمکیوں کا بھی ان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔
اسرائیلی ٹریڈ یونین ہستدروت نے کل مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ٹریڈ یونین سربراہ کا کہنا ہے کہ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ اب صرف ہماری ہی مداخلت ان لوگوں کو جھنجھوڑ سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آج صبح سے پورے اسرائیل کی معیشت ہڑتال پر ہوگی۔ مغویوں کی رہائی کا معاہدہ سیاسی وجوہات کی بنا پر نہیں ہورہا جو قطعی قابل قبول نہیں۔
ٹریڈ یونین سربراہ کا کہنا ہے کہ اس وقت مغویوں کی زندہ سلامت رہائی کا معاہدہ ہر چیز سے زیادہ ضروری ہے لیکن ہمیں معاہدے کی جگہ لاشیں مل رہی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل کا سب سے بڑا ائیرپورٹ بن گوریون ائیرپورٹ بھی آج صبح 8 بجے سے بند ہوگا۔
یاد رہے کہ ہستدروت ٹریڈ یونین اسرائیل کے لاکھوں مزدوروں کی نمائندہ تنظیم ہے جسے ہائی ٹیک شعبے کی بڑی کمپنیوں کی حمایت حاصل ہے۔ ان کی جانب سے اس معاملے میں مداخلت یقینی طور پر اسرائیلی وزیراعظم کو ہلا کر رکھ دے گی۔
ادھر اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یاری لاپید کی جانب سے بھی ہڑتال کی حمایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب غزہ سے 6 یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے بعد اسرائیل میں وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف بڑے عوامی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔
تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں افراد حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے۔
اس دوران شرکاء نے نیتن یاہو کے خلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور حکومت سے یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے غزہ جنگ بندی معاہدہ جلد از جلد کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی مغویوں کے اہل خانہ اور ٹریڈ یونین کی جانب کل ہڑتال کے اعلان پر بتسالل اسموترچ نے کہا ہے کہ انہوں نے وزارت خزانہ کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ جو شخص بھی ہڑتال پر جائے اسے تنخواہ نہ دی جائے۔

مزید پڑھیں:  بنوں میں قبرستان سے دو نعشیں برآمد