صوبائی حکومت کا کرپشن کیخلاف تفتیشی

صوبائی حکومت کا کرپشن کیخلاف تفتیشی نظام میں تبدیلی کا فیصلہ

ویب ڈیسک: صوبائی حکومت کا کرپشن کیخلاف تفتیشی نظام میں تبدیلی کا فیصلہ، مسودہ تیار کر کے منظور ی کیلئے جلد ہی صوبائی حکومت کو ارسال کر دیا جائیگا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن سٹرکچر اور اس کے ساتھ کریشن کیخلاف تحقیقات کے طریقہ کار میں تبدیلی کا پلان ترتیب دیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں مسودہ تیار کر کے جلد منظور ی کیلئے صوبائی حکومت کو ارسال کیا جائیگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹرکچر کی تبدیلی کے بعد بغیر ٹھوس ثبوت انٹی کرپشن کسی کے خلاف بھی کارروائی نہیں کر سکے گا، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی)کے بغیر بھی اس سلسلے میں تفتیش نہیں کی جا سکے گی۔
اس کے علاوہ بہترین تفتیش کیلئے سپیشل انویسٹی گیشن ونگ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے تاکہ مکمل طور پر کرپشن کا خاتمہ کیا جا سکے۔
اس سلسلے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب سی آئی ٹی کے تحت ہونے والی انکوائری ایک آفیسر کے بجائے تین افسران کریں گے۔ تین افسران پر مشتمل ٹیم میں ٹیکنیکل، لیگل اور دیگر ماہرین شامل ہونگے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک تفتیشی افسر کسی ملزم سے تفتیش اکیلے نہیں کرے گا نہ ہی سرکاری دفتر کے علاوہ تفتیشی افسر کی ون آن ون ملاقات کی اجازت ہوگی۔
تفتیشی ٹیم کی تبدیلی کیلئَ مسودہ میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ کسی کیخلاف بھی کوئی شکایت موصول ہو تو اس کی تصدیق قائم مرکزی تصدیقی سیل سے کی جائے گی، اس دوران کسی شکایت کو اس وقت تک تحقیقات کے قابل نہیں سمجھا جائے گا جب تک تصدیقی سیل کوئی فیصلہ نہیں کر لیتا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ کسی بھی انکوائری کے شروع کرنے سے قبل لیگل سرٹیفیکیٹ جمع کرنا لازمی ہوگا۔
یاد رہے کہ صوبائی حکومت کا کرپشن کیخلاف تفتیشی نظام میں تبدیلی کا فیصلہ، مسودہ تیار کر کے منظور ی کیلئے جلد ہی صوبائی حکومت کو ارسال کر دیا جائیگا۔

مزید پڑھیں:  پنجگور میں نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر 7مزدوروں کو قتل کردیا