اتفاق رائے ہونے پر آئینی ترامیم

اتفاق رائے ہونے پر آئینی ترامیم کو ایوان میں پیش کریں گے ،خواجہ آصف

ویب ڈیسک: وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اتفاق رائے ہونے پر ہی آئینی ترامیم کو ایوان میں پیش کریں گے ۔
خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے آئینی ترمیم کا ایک ڈرافٹ گردش کرتا رہا یہ ڈرافٹ حکومتی دانست میں پارلیمانی پریکٹسز کو بہتر بنانے کی کوشش تھی یہ ہمارا حق ہے جو آئین ہمیں دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کوسربلند اور طاقتور رکھنا ہماری ذمہ داری ہے جب اتفاق رائے ہوگا تو مسودہ ایوان میں ضرور آ جائے گا۔
وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ اس کا بنیادی ڈاکیومنٹ میثاق جمہوریت تھا جس پر میاں نواز شریف اور محترمہ بینظیر بھٹو کے دستخط تھے اس میں نہ کوئی سیاست تھی اور نہ ہی اسے کوئی سیاسی رنگ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو تجاویز آپ کیسامنے رکھیں ان میں کون سی شق ایسی ہے جو حکومتی اتحاد کی حفاظت کرتی ہو اس میں صرف ادارے کی عزت کو یقینی بنایا گیا ہے اس کو فائنل شکل نہیں دی گئی ہے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے تھے اور چاہتے ہیں کہ اس پر زیادہ سے زیادہ اتفاق رائے پیدا ہو، نہیں سمجھتا کہ کوئی ادارہ اس سے اختلاف رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کو اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے کوشاں ہیں، شق 63 اے میں توجیح تھی کہ ووٹ ڈالا جائے گا گنا نہیں جائے گا۔
آئینی عدالت عدلیہ کی ملکیت رہے گی، پارلیمنٹ کا کردار ربڑ اسٹیمپ کا نہیں ہونا چاہیے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اگر آئینی عدالت سے متعلق کوئی شق ہے تو وہ بھی چارٹر آف ڈیموکریسی کا حصہ ہے،بہت سے ممالک میں آئینی عدالتیں موجود ہیں ۔

مزید پڑھیں:  کیپٹل میٹروپولیٹن کا مالی بحران سنگین، تنخواہوں کی ادائیگی مشکل