حدت پھلوں کے رس سے غذائیت کم نہیں کرتی، تحقیق

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پاسچرائزنگ پھلوں کے رس کی غذائیت کو کم کرتی ہے۔ لیکن ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پاسچرائزیشن کے بعد بھی پھلوں کے رس میں وٹامنز کی مقدار زیادہ تر برقرار رہتی ہے، جبکہ کچھ اجزاء میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
پھلوں کا رس اکثر پاسچرائزڈ ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ رس کو بلند درجہ حرارت سے گزارا جاتا ہے تاکہ اس میں موجود کسی بھی جراثیم کو مارا جاسکے۔
یورپی محققین کے ایک مطالعے میں مختلف پاسچرائزیشن کے طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے اسٹرابیری کے جوس میں وٹامن کی مقدار برقرار رہنے کی جانچ پڑتال کی گئی۔
مطالعے میں روایتی تھرمل پروسیسنگ (ٹی ٹی) کا موازنہ ہائی پریشر پروسیسنگ (ایچ پی)، پلس الیکٹرک فیلڈ (پی ایف) اور اومیک ہیٹنگ (او ایچ) سے کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق پھلوں کا رس اور مشروبات بنانے والی کمپنیاں دیگر فوڈ سیکٹرز کے مقابلے میں پاسچرائزیشن کے ان نئے طریقوں کو اپنانے میں تیزی سے کام کر رہی ہیں۔
محققین نے دریافت کیا کہ اسٹرابیری کے جوس کے ایچ پی اور ٹی ٹی سے گزارے گئے نمونوں نے بی وٹامنز کی سب سے زیادہ برقرار رکھی ، جبکہ او ایچ کے نتیجے میں سب سے کم مقدار برقراررہی۔ او ایچ سے گزرنے کے بعد وٹامن بی 2 ، یا رائبوفلیون کی مقدار میں 34 فیصد کمی واقع ہوئی۔ لیکن بی 1 اور بی 5 متاثر نہیں ہوئے ، اور ایچ پی علاج کے بعد بی 1 میں 18.1 فیصد اضافہ ہوا۔
اسٹرابیری کے جوس میں وٹامن سی یا ایسکوربک ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ٹی ٹی اور او ایچ ٹریٹمنٹ کے بعد وٹامن سی کی مقدار میں بالترتیب 15 اور 9 گُنا اضافہ دیکھا گیا۔
محققین کے مطابق اس کی وجہ گرمی کے دباؤ میں پھٹنے والے جوس میں موجود خلیات کا زیادہ وٹامن سی خارج کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور کے مضافاتی علاقوں میں ڈینگی کے وار تیز‘ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
کیٹاگری میں : صحت