1111 12

وزیر خارجہ کی استنبول میں ترک اور افغان وزرائے خارجہ کے ساتھ سہ فریقی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس

ویب ڈیسک : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی استنبول میں ترک اور افغان وزرائے خارجہ کے ساتھ سہ فریقی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس، مجھے آج اس سہ فریقی اجلاس میں شرکت کر کے انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ افغان امن عمل کے اس اہم موڑ پر سہ فریقی اجلاس کا انعقاد بہت اہمیت کا حامل ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اس فورم کو بروئے کار لاتے ہوئے نہ صرف وزارتی سطح پر بلکہ سمٹ لیول کانفرنس کا انعقاد کرنا چاہیے، آج ہم نے اس سہ فریقی اجلاس میں، سمٹ لیول انگیجمنٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

مزید پڑھیں:  پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ترک وزیر خارجہ ہکان فدان کی ملاقات

بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغانوں کے پاس ایک نادر موقع ہے، انہیں چاہیے کہ وہ سب مل کر مذاکرات کو نتیجہ خیز بنائیں، افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، واحد راستہ جامع اور وسیع مذاکرات ہیں، اسی لیے ہم طالبان کو بار بار مذاکرات کا کہتے ہیں کیونکہ یہ ان کے مستقبل کا معاملہ ہے جس کا فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے، افغانستان میں بدامنی کی سب سے بھاری قیمت، افغانوں کے بعد پاکستان نے چکائی ہے ہمیں سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان برداشت کرنا پڑا، ایک پرامن افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے۔

مجھے خوشی ہے کہ کانفرنس ملتوی ہونے کے باوجود آپ نے اس اہم اجلاس کا انعقاد کیا، مجھے خوشی ہے کہ آج کے اس اجلاس میں ہم نے افغان امن عمل کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی، مجھے خوشی ہے کہ آج ہم نے علاقائی روابط کے فروغ کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

مزید پڑھیں:  غیر قانونی بھرتی کیس، چودھری پرویزالہیٰ کی درخواست ضمانت منظور

ہم نے اقتصادی تعاون، غیر قانونی مائیگریشن کے مسئلے پر بھی بات چیت کی، غیر قانونی مائیگریشن پر موثر انداز میں قابو مشترکہ کاوشوں کے ذریعے پایا جاسکتا ہے، ہمارا مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ، ہماری سوچ میں یکسوئی کا مظہر ہے، افغانستان میں قیام امن سے خطے میں روابط کو فروغ ملے گا۔