.jpg

امسال خطبہ حج اردو سمیت 10 زبانوں میں نشر ہوگا

ویب ڈیسک (مکہ مکرمہ)اس سال خطبہ حج کا ترجمہ اردو سمیت دس زبانوں میں نشر کیا جائیگا۔

حرمین انتظامیہ کے مطابق مسجد الحرام سے دینی آگہی پروگرام 25 سے زیادہ زبانوں میں پیش کیے جارہے ہیں، حج پر طواف کے لیے 25 ٹریک تیار کئے گئے ہیں۔ مطاف میں جانے اور نکلنے کے لیے متعدد راستے مقرر کئے ہیں۔

گزشتہ سال خطبۂ حج کا ترجمہ پانچ زبانوں میں نشر ہوا تھا اور اس سال اردو، انگریزی، فارسی، بنگلا، ترکی، فرانسیسی، چینی، روسی، ہاؤسا اور مالے زبان میں نشر ہوگا۔

حرمین انتظامیہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ صحنوں کی سینیٹائزنگ کے لیے 5 ہزار کارکنان کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

واضح رہے اس سال کورونا وائرس کے سبب صرف 10 ہزار عازمین حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے اور ان کا انتخاب خودکار طریقے سے کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال پچیس لاکھ سے زائد افراد نے حج نے سعادت حاصل کی تھی۔

مزید پڑھیں:  پاکستان سٹاک ایکسچینج میِں 81 ہزار پوائنٹس کی حد بحال

اندرون سعودی عرب سے عازمین حج کا پہلا دستہ جدہ پہنچ گیا ہے اور رواں برس عالمی وبا کے باعث خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

تمام متعلقہ اداروں نے اس سال حج کرنے والوں کی خدمت کے لیے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ سیکیورٹی، صحت اور مختلف اداروں نے جامع عملی پروگرام پر عمل درآمد کا آغاز کردیا۔اس سال کسی سعودی سرکاری ملازمین اورحجاج کی خدمت کرنے والوں کو بھی حج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کو فریضہ حج ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں:  لبنان میں پیجر دھماکوں کے بعد تائیوان اور ہنگری آمنے سامنے

عازمین حج نمازکےدوران ایک دوسرے سے2میٹرفاصلےکی پابندی کریں گے۔ طواف کےلیے مطاف جانےوالوں کی قافلہ بندی ہوگی۔ طواف کے دوران کم از کم ڈیڑھ میٹرکا فاصلہ رکھنا ہوگا جب کہ خانہ کعبہ یا حجراسود کوچھونا منع ہوگا۔پانی پینےیازمزم پانی کے لیے قابل تلف(ڈسپوزیبل) بوتلیں اور ڈبےاستعمال کیے جائیں گے۔ جمرات کی رمی کے حوالے سے طے کیا گیا ہے کہ 50 افراد پر مشتمل ایک گروپ کو ہر منزل پر رمی کے لیے جانے کی اجازت دی جائے گی۔

رمی کرتے وقت ڈیڑھ سے دو میٹر تک کا فاصلہ ضروری قرار دیا گیا ہے۔ کسی بھی خیمے میں 10 سے زیادہ حاجیوں کو ٹھہرانے کی اجازت نہیں ہوگی اور ہر خیمہ 50 مربع میٹر کا ہوگا۔