ویکسین پاسپورٹ

ویکسین پاسپورٹ سیاست کی نذر

ویب ڈیسک :مختلف ممالک اپنی حدود میں واقع ریسٹورانوں یا جم کے دروازوں پر وائرس کو روکنے کے لیے ویکسین پاسپورٹ بنانے کے لیے دوڑ پڑے ہیں تاہم اس طرح کے پاسز کے لیے وسیع کوششوں کے باوجود یہ ممالک اب بھی اس نظام کو نافذ کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ سرحدوں کے پار سرٹیفکیٹس کی تصدیق کے قابل اعتماد طریقے کے بغیریہ کام کیا ہی نہیں جا سکتا ، یہاں تک کہ جدید ترین ٹیکنالوجی بھی یہاں ناکام ہو جاتی ہے ۔ ڈیجیٹل ہیلتھ پاس ڈیزائن کرنا سفری دستاویز کو ڈیزائن کرنے سے زیادہ مشکل ثابت ہورہا ہے۔ اس کے باوجود ویکسین پاسپورٹ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ٹیکنالوجی نہیں بلکہ جغرافیائی سیاست ہے۔

مزید پڑھیں:  نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کانفرنس کا انعقاد
مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کاوفاق کو تمباکو کی مد میں 300ارب دینے سے انکار

کسی دن ویکسین پاسپورٹ امن کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتے ہیں لیکن اس وقت دنیا کو کورونا کے خلاف جنگ جیتنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔