ویب ڈیسک : پشاور کی تاجر تنظیموں نے سرکار کی جانب سے 47 دکانوں کو بے دخلی کے نوٹسز جاری کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تاجر دشمن پالیسیوں کو ترک کرے ورنہ وہ سڑکوں پر ہونگے۔
اس حوالے سے گزشتہ روز تاجر اتحاد کے صوبائی صدر مجیب الرحمان اور مرکزی تنظیم تاجران خیبرپختو نخوا کے صدر ملک مہر الٰہی نے مسجد مہابت خان کے ذریں 47 دکانداروں کو دیئے گئے سرکاری نوٹسز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1940ء سے اوقاف کے قانونی کرائے داروں کو دیئے گئے بے دخلی کے حکومتی نوٹس منظور نہیں اور کسی صورت میں دکانداروں کے معاشی قتل کی اجازت نہیں دینگے، صرافہ اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے تاجروں کو حکومت کی جانب سے قانونی کرایہ داروں کے بجائے قبضہ گروپ کہنے کی مذمت کرتے ہیں۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور تاجروں کو قبضہ گروپ کہنے کے بیان کی تردید کی جائے بصورت دیگر تاجر برادری شدید احتجاج پر مجبور ہو گی۔