خیبر پختونخوا میں بخار اور کھانسی وغیرہ کی ادویات کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کی شکایات پر ڈرگ اینڈ فارمیسی ڈائریکٹوریٹ حرکت میں آگیا اور پشاور میں پینا ڈول گولیوں کے 27 ہزار سے زیادہ کارٹن تحویل میں لے لئے ہیں اس سلسلے میں کیس تیار کر لیا گیا ہے۔
پراونشل ڈرگ کوالٹی بورڈ میں جائزہ کے بعد اس بارے میں مزید کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں موسمی بیماریوں کی زیادہ تر ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی وجہ سے اس کا ذخیرہ کر لیا گیا تھا جس کے نتیجے میں پشاور سمیت کئی بڑے شہروں میں ان ادویات کا بحران تھا تاہم کمپنی کا دعویٰ تھا کہ ان کے پاس سٹاک موجود ہیں اور کسی قسم کا بحران نہیں۔ جس پر محکمہ صحت نے کارروائی کرتے ہوئے چارسدہ روڈ پر 2 گوداموں سے پیناڈول گولیوں کے27ہزار کارٹن قبضے میں لے لئے ہیں ان دوائیوں کی قیمت کروڑوں روپے بتائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھی:پاکستان میں 31فیصد نوجوانوں کے بے روزگار ہونے کا انکشاف
محکمہ صحت کے ڈرگ ڈائریکٹوریٹ کے حکام نے بتایا کہ کورونا کی وبائی صورتحال کی وجہ سے ان گولیوں کا استعمال بڑھ گیا ہے لیکن مارکیٹ میں پیناڈول کی قیمت میں اضافے اور اس کی عدم دستیابی کی شکایات مل رہی تھیں سینئر ڈرگ انسپکٹرذیشان کے مطابق ضبط کی گئی پیناڈول گولیوں کی تعداد اور دیگر تفصیلات اکٹھا کر رہے ہیں اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف ڈرگ ایکٹ1976ء کے تحت کارروائی تجویز کی جائے گی ۔