پرویزخٹک

عوام کا اعتماد کھونے والے کیا عدم اعتماد لائیں گے، پرویزخٹک

وزیر دفاع پرویزخٹک نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانے والی مسترد شدہ جماعتیں مسلم لیگ ن، پی پی پی سمیت دیگر پارٹیاں بائیس کروڑ عوام کا اعتماد کھوچکی ہیں، وہ کیا عدم اعتماد لائیں گے؟ یہ اپوزیشن جماعتیں کبھی عدم اعتماد، کبھی لانگ مارچ اور دھرنے کا کہہ کر اپنی سیاسی ساکھ بچانے اور خبروں میں ان رہنے کیلئے ڈرامہ کرتی رہتی ہیں، اپوزیشن اسمبلی میں عدم اعتماد لائے یا اسمبلی سے باہر کوئی تحریک چلائیں حکومت اپنی جگہ موجود رہی ہے گی، بلاول بھٹو اور مریم نواز کس منہ سے وزیراعظم عمران خان کا احتساب مانگ رہے ہیں، آپس میں باریاں تو مریم نواز کی مسلم لیگ ن اور بلاول کی پی پی پی نے بانٹیں اور ایک دوسرے کی چوریوں پر پردہ ڈال کر ایک دوسرے کے خلاف مقدمات قائم کئے جس کی پیشیاں آج وہ بھگت رہے ہیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان کو پہلی بار ایک ایماندار قیادت ملی ہے جو اپوزیشن جماعتوں کیلئے خطرہ ہے کیونکہ ماضی میں باریاں بانٹنے والوں نے اس ملک کے ساتھ جو کھلواڑ کھیلا ہے اس کو فل سٹاپ لگ چکا ہے، اپوزیشن جماعتوں نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ کر ملک کو جتنا مقروض کیا، مہنگے معاہدے کئے اور معیشت کا بیڑا غرق کیا اب وزیراعظم عمران خان اور اس کی ٹیم ایک ایک کر کے تمام اداروں اور معیشت کی اکائیوں کو درست سمت پر لارہے ہیں، اپوزیشن جماعتیں کچھ بھی کرلیں اب ان کو رعایت نہیں ملے گی اور احتساب کے ذریعے ان سے ایک ایک پائی وصول کی جائے گی کیونکہ یہی تحریک انصاف کا نعرہ تھا، اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا ہے نہ وہ اس ملک کے عوام کی بہتری چاہتی ہے وہ صرف اور صرف نواز شریف اور آصف علی زردار ی کے مقدمات ختم کرنے کیلئے جدوجہد میں مصروف ہے لیکن وزیراعظم ان کو این اراو دیں گے نہ کوئی ڈیل ہو گی۔

مزید پڑھیں:  زین قریشی پارلیمنٹ ہاوس سے گرفتار، سیکرٹری قومی اسمبلی سے جواب طلب
مزید پڑھیں:  مرحومین کے شناختی کارڈ پر جاری سمیں بلاک کرنے کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے مگر قانون کسی کو ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا، اب وہ روس کا دورہ کرنے جا رہے ہیں جو انتہائی اہمیت کا حامل ہے، انہوں نے کہا کہ بحیثیت صوبائی صدر خیبرپختونخوا مجھے جو ذمہ داری سونپی گئی اسے احسن طریقے سے نبھا کر اس عہدے سے کبھی بھی نا انصافی نہیں کرونگا، میں کسی رکن کو کوئی عہدہ نہیں دوں گا، کوئی صدر اور جنرل سیکرٹری نہیں ہوگا، کارکنوں کی رضامندی سے ہر ویلج کونسل میں ایک آرگنائزنگ کمیٹی بنائی جائے گی، آرگنائزنگ کمیٹیاں بعد ازاں تحصیل اور ضلعی عہدیداروں کا انتخاب کریں گی جبکہ پارٹی میں پورے سیٹ اپ کو جمہوری انداز میں ڈھالا جائے گا لیکن توجہ اگلے عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے پر ہوگی۔