اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کو الیکشن کمیشن کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس کو معطل کرنے سے انکار کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عامر فاروق نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر اسد عمر کی درخواست پر سماعت کی جس میں الیکشن کمیشن کے آرڈر اور نوٹسز کو چیلنج کیا گیا تھا، درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ 19 فروری 2022 کو ایکٹ میں آر ڈی نینس کے ذریعے ترمیم کی گئی جس کے تحت پارلیمنٹ ممبرز کو الیکشن کمپین میں شرکت کی اجازت ملی۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر راج کے خلاف سندھ جوابی کارروائی کرے گا: وزیر اعلیٰ
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ معذرت کے ساتھ، آپ لوگوں نے بھی آرڈینینسز کی فیکٹری لگائی ہوئی ہے، جو کام پارلیمنٹ کے کرنے والے ہیں وہ آرڈینینسز سے ہو رہے ہیں، آئین کا آرٹیکل 218 الیکشن کمیشن کو فیئر الیکشن کرانے کا اختیار دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن کرانے ہیں، انہوں نے آئین کے آرٹیکلز کے حوالہ جات بھی دیئے ہیں، کیا کوئی بھی آئینی اختیار قانون بنا کر ختم کیا جاسکتا ہے؟ آئین نے ایک مینڈیٹ دیا ہے جسے ایکٹ آف پارلیمنٹ سے ختم نہیں کر سکتے۔