مشرقیات

ہم روزے سے ہیں آپ کا بھی روزہ ہی ہوگا،اپنے روزے کا تو بڑا آسانی سے ہمیں پتا چل جاتاہے سحری کے لیے اٹھتے ہوئے جتنی ناک بھوں ہم چڑھاتے ہیں اور اس کے بعد دن بھر جو چڑ چڑی کیفیت میں گھر سے لے کر گلی محلے تک سیدھے منہ کسی سے بات نہیں کرتے۔افطاری کے وقت کوئی قریب آئے تو اسے ہی افطاری سمجھ کر کاٹ کھانے پر تیا ر ہو جاتے ہیں،بالکل یہی کیفیت ہمارے آس پاس کے روزہ داروں کی بھی ہوتی ہے اس لیے ہمیںمعلوم ہے کہ وطن عزیز کے اہل عزیز بھی روزے کی حالت میں ناک پر مکھی بیٹھنے نہیں دیتے۔مطلب یہ کہ ان کا پارا ہائی ہی ہوتا ہے ادھر روزے کا مقصد صبر کا دامن تھام کے چلنا ہے ،آپ نے بھوک پیاس کے مقابلے میں صبر کر لیا بہت بڑی بات ہے اب بھوکی پیاسی حالت میں دل ودماغ کی جو حالت ہو گئی ہے اس پر بھی صبر کا دامن چھوٹنے نہ پائے تو آپ کامیاب ہو گئے۔کسی دانا نے کہا ہے کہ خوبی یہ نہیں کہ آپ نے پورا دن بغیر کھائے پئے گزار دیا خوبی یہ ہے کہ آپ نے سحری سے افطاری تک ہر طرح کے نفسانی ،جسمانی مصائب پر صبر کر کے روحانی معراج پالی۔یہ روحانی معراج نہ ہو تو روزہ روزہ نہیں رہتا صرف بھوک پیاس کا نام رہ جاتا ہے اور ہاں اخلاقیات کا دامن بھی تھامنا ضروری بہت ضروری ہے ،یہ نہ ہو کہ بات بات پر تیری میر ی شروع کر کے نو نقد نہ تیرہ ادھار چھوڑیں۔اس سے بھی اہم ترین بات یہ یاد رکھنی ہے کہ گھر کی ان خواتین کے ساتھ نہایت مہربانی کا سلوک کرنا ہے جو سحری سے لے کر افطاری تک گھر گھر ہستی میں جتی رہتی ہیں۔ان کا احترام ہی نہیں عزت بھی کر نی ہے چاہے ماں کی صورت میں آپ کے روزے کی ضروریات کا خیال رکھنے والی ہستی ہو یا بیوی کے روپ یا پھر بہن بیٹی کا رشتہ آپ کا حق خدمت ادا کر رہا ہو آپ پر بھی لازم ہے کہ آپ ان کے ممنون احسان رہیں۔یہ بغیر کسی لالچ اور تنخواہ کے آپ کی خدمت کرتی ہیں تو بدلے میں کم ازکم عزت واحترام کی ضرور حقدار بلکہ بہت زیادہ حقدار ہیں۔آپ آئیں گلی محلے کی طرف،یہاں معذور بھی ہوں گے غریب مسکین بھی اور مجبور ولاچار لوگ بھی ان کا خیال رکھنے کے لیے اپنے جیسے دو چار لوگوں کی نگرانی میں کوئی پروگرام بنا لیں تو آپ کے روزے میں دوسروںکی مدد کا جذبہ بھی شامل ہوگیا اور یوں آپ خود بھی اللہ کے پسندیدہ لوگوں کی صف میں شامل ہونے کے لیے پیش قدمی کر بیٹھے۔ ویسے تو رمضان دسترخوان کی روایت ہمارے ہاںکا حسن ہے تاہم اس روایت کو اب رمضان کے علاوہ بھی جاری وساری رہنا چاہئے رمضان کا سبق باقی گیارہ مہینوں تک یاد رہا تو ہم نے مراد پالی۔

مزید پڑھیں:  دبئی میں اربوں کی جائیدادیں!