وفاق اورصوبہ کی سیاسی جنگ،عوام مہنگائی میں پسنے لگے

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا میں آٹے اور مرغی کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جارہی ہیں جبکہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ آٹے اور مرغی کی قیمتیںکنٹرول کرنے کیلئے ابھی تک کوئی لائحہ عمل مرتب نہیں کیا جا سکا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے تمام ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائدکی گئی ہے اسی طرح وفاقی حکومت نے بھی مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرنے اور ذمہ داری تفویض کرنے کی بجائے صرف سیاسی جنگ ہی جاری رکھی ہوئی ہے۔ جس سے عوام براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت کے ارکان کابینہ سمیت پی ٹی آئی کے تمام رہنما اور سوشل میڈیا ٹیم نے مہنگائی کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دے دیا ہے۔
صوبے میں آٹے کی مسلسل بڑھتی قیمت اور مرغی کی قیمت میں اضافہ کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی بجائے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکائونٹس سے مہنگی قیمتیں شیئر کی جا رہی ہیں اور یہ بیانیہ بنایا جا رہا ہے کہ مہنگائی صرف اس لئے آئی کیونکہ عمران خان وزیر اعظم نہیں ہے۔ صوبائی حکومت صوبے میں حکمران ہے تاہم صوبے میں جاری مہنگائی کی لہر کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔ دوسری جانب بیوروکریسی نے بھی آنکھیں موندھ لی ہیں جبکہ ان پر صوبائی حکومت کی نظر بھی نہیں ہے
مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کی سیاسی جنگ میں مہنگائی کا ایندھن استعمال کیاجارہا ہے جس کا براہ راست اثر عوام پر پڑ رہا ہے شہری کئی کئی گھنٹے پشاور، مردان، چارسدہ، سوات، بونیر، کوہاٹ، ڈی آئی خان، لکی مروت، ہنگو، کرک، چترال، ہری پور، مانسہرہ، ایبٹ آباد اور دیگر شہریوں میں کھڑے رہتے ہیں تاہم صوبائی حکومت انکی مشکل کم کرنے کیلئے اقدامات کی بجائے وفاق پر ذمہ داری عائد کر رہی ہے ۔

مزید پڑھیں:  وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات میں مزید کمی کا عندیہ دیدیا