سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر

سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر مل گئے، رقم سٹیٹ بینک میں جمع کرانے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

ویب ڈیسک: وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے خوشخبری سنائی ہے کہ دوست ملک سعودی عرب نے سٹیٹ بینک میں 2 ارب ڈالرز ڈیپازٹ کر دیئے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے وزیرِاعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور اپنی طرف سے سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا ہے کہ سعودی عرب کے 2 ارب ڈالرز سٹیٹ بینک میں ڈیپازٹ کرانے سے فارن ایکسچینج ریزرو میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہر موقع پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، پاکستان کے معاملات بہتری کی طرف آچکے ہیں۔ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مستقبل میں معاشی معاملات میں مزید بہتری کی طرف جائیں گے، پاکستان کی معیشت پہلے سے بہتر ہے، اس میں جلد مزید استحکام پیدا ہوگا۔
دریں اثناء سعودی عرب کی طرف سے سٹیٹ بینک میں 2 ارب ڈالرز ڈیپازٹ کرائے جانے کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔ مارکیٹ ذائع کے مطابق سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر کے ڈیپازٹ سٹیٹ بینک کو موصول ہونے، پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری اور آئی ایم ایف کی پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسگ گیپ ختم کرنے کی دستاویزی حکمت عملی منظور کئے جانے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی رک گئی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 279 روپے سے نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ بھی گھٹ کر 282 روپے کی سطح پر آگئے۔
حکومتی اجازت کے بعد صنعتی خام مال سمیت دیگر اہم اشیاء کی درآمدی ایل سیز کھلنے اور بندرگاہوں پر رکے ہوئے 6000 کنٹینرز کی ادائیگیوں کی ڈیمانڈ کے سبب انٹر بینک میں کاروبار کے ابتدائی دورانیے میں ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1.20 روپے بڑھ کر 281 روپے کی سطح پر آگئی تھی تاہم اس دوران وزیر خزانہ کے سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر موصول ہونے کے اعلان نے ڈالر کو ریورس گئیر لگانے پر مجبور کیا اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں تنزلی شروع ہوئی۔ منگل کو ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1.86 روپے کی کمی سے 277.94 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.24 روپے کی کمی سے 278.56 روپے کی سطح پر بند ہوئی اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک روپے کی کمی سے 282 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ کے باوجود ملکی سطح پر قیمت میں کمی آئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 7 ڈالر بڑھ کر 1932 ڈالر پر آگئی جس کے برعکس مقامی مارکیٹ میں نرخ کم ہوگئے۔ مارکیٹ رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت 4500 روپے گھٹ کر دو لاکھ 4 ہزار 500 روپے اور فی 10 گرام سونے کی قیمت 3858 روپے گھٹ کر ایک لاکھ 75 ہزار 326 روپے ہوگئی۔علاوہ ازیں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کے ایس ای-100 انڈیکس 600 پوائنٹس اضافے کے بعد 45 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گئی۔ بینچ مارک کے ایس ای۔100 انڈیکس 2 بجکر 23 منٹ پر 638 پوائنٹس یا 1.38 فیصد اضافے کے بعد 45 ہزار 200 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 44 ہزار 585 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے شعبہ تحقیق کے سربراہ سلمان نقوی نے 12 جولائی کو آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قرضے کی منظوری کی امید ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ کافی دن بعد مارکیٹ نے 45 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کی ہے۔ انہوں نے مثبت پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بہتر کر دی ہے اور ڈیفالٹ کے خطرے کو کم کر دیا ہے، مزید براں پاکستان کو سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس مل گئے، اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات سے بھی ایک ارب ڈالر موصول ہونے کی توقع ہے۔ سلمان نقوی نے مزید بتایا کہ دوطرفہ اور کثیرالطرفہ ڈونرز کی جانب سے بھی پاکستان کی مدد کی متوقع امید نے مارکیٹ میں مثبت رجحان کو پروان چڑھایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں کوئلے کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور سٹیل کی قیمتوں میں کمی سے یہ شعبہ سپاٹ لائٹ پر آگیا ہے۔ سلمان نقوی کے مطابق درآمدی پابندیوں کے خاتمے کے بعد آٹو سیکٹر کو بھی فروغ ملتا دیکھا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:  کوہاٹ میں بجلی لوڈشیڈنگ کیخلاف خواتین کا احتجاج،روڈ بند