امارات سے بھی1ارب ڈالرآگئے،آئی ایم ایف کا3ارب ڈالرکاقرضہ منظور

ویب ڈیسک: وفاقی وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کو موصول ہوئے ہیں۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی وی سے نشر ہونے والے ویڈیو بیان میں کہا کہ بدھے روز تصدیق ہوئی ہے کہ ہمارے برادر دوست ملک متحدہ عرب امارات نے ایک ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکائونٹ میں ڈپازٹ کرایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کلئیرنگ ہائوس فیڈرل ریزرو بینک نے تصدیق کی ہے کہ ہمارے اکائونٹ میں یہ رقم بھیج دی گئی ہے اور اسٹیٹ بینک کو مل گئی ہے، اس سے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب ڈالر سے بہتری آئے گی جو ایک نیک شگون ہے۔
انہوں نے کہا کہ منگل کے روز سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر آئے تھے اور آج یہ ایک ارب ڈالر ڈپازٹ ہوئے ہیں اور دو دن میں 3 ارب ڈالر سے اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج جمعہ کے روز زرمبادلہ کے ذخائر کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کیے جائیں گے تو اس میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے ملنے والے ایک ارب ڈالر بھی شامل ہوں گے۔ دریں اثناء عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کرلیا۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ اسٹینڈ بائے معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد فوری طور پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالرز کی قسط پاکستان کو جاری کردی جائے گی۔ اعلامیے کے مطابق 1.8 ارب ڈالر نومبر اور فروری میں دوبارہ جائزوں کے بعد شیڈول کئے جائیں گے۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر سختی سے کاربند رہنا ہوگا، پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری سہارا دینے کیلئے ہے، پروگرام سے پاکستان کومعیشت کو اندرونی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ کی خلاف ورزی کرنے کا سوچنا بھی زیادتی ہوگی، گزشتہ حکومت کی آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی ملک نے قیمت ادا کی، کوئی وجہ نہیں کہ نگراں حکومت یہ پروگرام کامیابی سے مکمل نہ کرسکے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ کے بھیجے گئے 8.2 ارب ڈالر کی فنانسنگ گیپ کا منصوبہ مان لیا ہے۔ ادھر وزارت خزانہ اور عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے درمیان گردشی قرضہ کنٹرول کرنے کا پلان طے ہوگیا ہے۔ آئی ایم ایف نے شرائط مکمل نہ ہونے کی صورت میں آئندہ معاہدے کے لیے بھی خبردار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2340 ارب روپے پر روکا جائے گا، گردشی قرضہ کم کرنے کے لیے 400 ارب سے زائد جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہے، گردشی قرضہ کم کرنے کے لیے یہ رقم اقساط میں جاری کی جائیگی۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر رواں مالی سال گردشی قرضے میں 122 ارب روپے کا اضافہ ہوگا تاہم آئندہ مالی سال گردشی قرضے میں کوئی اضافہ نہ ہونے کا پلان آئی ایم ایف کو دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ کا گردشی قرضہ روکنے کا پلان منظور کرلیا ہے۔ تاہم آئی ایم ایف نے خبردار بھی کیا ہے کہ گردشی قرضہ کنٹرول نہ کیا تو معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی اور شرائط پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو آئندہ معاہدے کے لیے اس سے زیادہ سخت شرائط ہوں گی۔

مزید پڑھیں:  الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے معاملے پر سیاسی کمیٹی قائم