نگراں وزیراعظم

نگراں وزیراعظم پر ڈیڈلاک برقرار، شہباز شریف راجہ ریاض ملاقات بے نتیجہ

ویب ڈیسک: اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق نہیں ہوسکا، مشاورتی ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نگراں وزیراعظم کے نام پر ڈیڈلاک مقتدر حلقوں کی طرف سے ہے۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اپنی مرضی کا نگراں وزیراعظم لانا چاہتے ہیں لیکن اس سلسلے میں اسٹبلشمنٹ آڑے آرہی ہے۔ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے بتایا کہ اچھے ماحول میں ملاقات ہوئی لیکن اب تک کسی نام پر اتفاق نہیں ہوسکا، فیصلہ ہوا ہے کہ کل پھر ایک نشست ہوگی۔ راجہ ریاض نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کیلئے وزیراعظم کو نام دے دیئے ہیں، وزیراعظم میرے دیئے گئے ناموں پر غور کریں گے، جب تک کوئی نام فائنل نہیں ہوگا کوئی نام ظاہر نہیں کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کل کی نشست میں کافی چیزیں کلیئر ہوجائیں گی، وزیراعظم کی ایڈوائس پر کل صدر مملکت نے اسمبلی تحلیل کردی ہے، وزیراعظم سے نگراں وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت ہوئی ہے، وزیراعظم کو نہیں پتا تھا کہ میں نے کون سے نام دینا ہیں، مجھے اور وزیراعظم کو مشورہ کرنا ہے۔ راجہ ریاض نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم سے کہا کہ آپ میرے اور میں آپ کے دیئے گئے ناموں پر غور کرتا ہوں۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی نگراں وزیراعظم کے عہدے کی دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں۔
صادق سنجرانی کا نام اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی طرف سے تجویز کیا گیا ہے۔ راجہ ریاض وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے لئے وزیراعظم ہاوس پہنچے تو صحافی نے ان سے سوال پوچھا کہ کتنے نام لے کر آئے ہیں؟ صحافی کے سوال پر اپوزیشن لیڈر نے جواب دیا کہ 3 نام لے کر آیا ہوں۔ اس حوالے سے وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سے قائد حزب اختلاف راجہ ریاض کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی، وزیراعظم اور قائد حزبِ اختلاف کے درمیان نگران وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت کا پہلا دور ہوا، فیصلہ کیا گیا کہ قومی معاملے پر مزید سوچ بچار کے بعد کل 11 اگست کو دوبارہ مشاورت کی جائے گی۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے قائد حزب اختلاف کو نگران وزیراعظم کی تقرری کیلئے مشاورت سے متعلق ملاقات کی دعوت دی تھی۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی تحلیل کے بعد آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت نگران وزیراعظم کا تقرر ہوگا، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نگران وزیراعظم کے لئے مشاورت کریں گے اور اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کے لیے 3 دن کا وقت ہوگا۔
تین دن میں نام فائنل نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا جائے گا، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر اپنے اپنے نام اسپیکر کی پارلیمانی کمیٹی کوبھیجیں گے اور پارلیمانی کمیٹی تین دن کے اندر نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرے گی۔ پارلیمانی کمیٹی کے نگران وزیراعظم کا نام فائنل نہ کرنے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا اور الیکشن کمیشن دیئے گئے ناموں میں سے دو دن کے اندر نگران وزیراعظم کا اعلان کرے گا۔

مزید پڑھیں:  چارسدہ، مردان روڈ پر فائرنگ، خواجہ سراء گل پانڑا شدید زخمی