غذائی اجناس کی سمگلنگ،صوبہ میں مزید مہنگائی کا خدشہ

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے راستے غذائی اجناس کی دھڑا دھڑ افغانستان کو سمگلنگ کی وجہ سے قیمتیں مزید بڑھنے اور بعض چیزوں کی قلت کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے آئندہ دنوں کے دوران صوبے میں گندم ،چاول ،آٹا ، گھی اور چینی کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا واضح رہے کہ پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں افغانستان کی کرنسی مضبوط ہے اس لئے تاجر بڑے پیمانے پر اپنا مال افغانستان کو سپلائی کررہے ہیں بعض سامان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور زیادہ حصہ سمگل ہوکر افغانستان کی مارکیٹوں میں پہنچ رہا ہے
جن میں سے بعض سامان زیادہ قیمتوں کے ساتھ دوبارہ پاکستان کے مختلف شہروں میں سمگل کیا جارہا ہے موجودہ وقت میں پنجاب اور سندھ سے خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے راستے سامان سے بھرے کنٹینرز بھیجے جارہے ہیں اور کوئی روک ٹوک نہیں تاہم سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مقامی سطح پر خوراک کی چیزیں سمگل ہونے سے روکنے کیلئے سرحدوں پر سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور جب سرحدوں کو بند کردیا جاتا ہے تو مہنگائی بھی کم ہوجاتی ہے اس سلسلے میں اعلیٰ حکام کو نشاندہی کی گئی ہے کہ فوری طور پر گندم، چاول ، تیل، گھی، آٹا اور چینی کا بحران پیدا ہوسکتا ہے اس لئے سمگلنگ کے تدارک کیلئے سرحدوں پر روک تھام کے ساتھ صوبے میں ذخیرہ اندوزی کی بھی نگرانی کی جائے بصورت دیگر صوبہ میں غذائی اجناس کی کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ، اور پارلیمنٹ میں کھینچا تانی ہے،عشرت العباد