سی ٹی ڈی دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ادارہ ہے، اختر حیات خان

ویب ڈیسک: انسپیکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ ڈی آئی خان، ٹانک اور لکی مروت میں دہشتگردی کے واقعات پیش آئے ہیں، پشاور میں داعش کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا، بنوں سانحہ کی باقاعدہ انکوائری کی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ادارہ ہے ، انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے 15 ریجن ہیں، ہزارہ کے جتنے واقعات ہیں وہ کوہستان وغیرہ میں ہوئے ہیں۔ ہزارہ کو دو ریجنز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس کے انسداد کار کو بہتر کیا ہے، نئے سورسز بھی بنائے گئے ہیں۔ دہشتگردی کے واقعات میں افغان اور پاکستان بھی ملوث ہیں۔
آئی جی پی اختر حیات خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی وجہ سے تین اضلاع لکی مروت ،ٹانک اور دیر زیادہ حساس ہیں۔ غیر قانونی رہائش پزیر تارکین وطن کے خلاف بھی کارروائی ہوئی۔ افغانیوں میں دو لاکھ 17 ہزار سے میں 80 فیصد واپس جا چکے ہیں۔
آئی جی اختر حیات گنڈاپور کا کہنا تھا کہ پرامن الیکشن کے خواہاں ہیں پولیس کا کام سیکورٹی فراہم کرنا ہے جبکہ ماڈرن پولیسنگ ٹیکنالوجی کی بنیادپر منحصر ہے۔
مانسہرہ سمیت 13 اضلاع میں کیمروں کی تنصیب کی گئی ہے جس سے دہشتگردی واقعات کنٹرول کرنے کے اقدامات اٹھائِے جائِیں گے۔

مزید پڑھیں:  بجٹ تیاری، تنخواہوں میں‌اضافہ سمیت پنشن سسٹم میں تبدیلیاں متوقع