افغان پناہ گزینوں کو بنیادی خدمات فراہم کی جائیں، پراسیکیوٹریورپی یونین

ویب ڈیسک: پناہ گزینوں اور واپسی کے امور کے قائمقام وزیر کا کہنا ہے کہ ہنگامی امداد سے مسئلہ حل نہیں کیا جا سکتا تاہم واپس آنے والے مہاجرین کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے۔
وزارت کے ٹوئٹر پیج پر لکھا گیا کہ قائمقام وزیر نے طورخم میں یورپی یونین کے ناظم الامور رافیلہ یوڈیچے اور متعدد تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات میں کہا کہ موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی مہاجرین کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس لیے ضروری ہے کہ ہنگامی امداد کے بجائے رہائش اور ملازمت کے مواقع کے حوالے سے معیاری اور بنیادی خدمات پر توجہ دی جائے۔ اس جائزے میں یورپی یونین کے پراسیکیوٹر آفس نے پاکستان کے تازہ فیصلے کو مہاجرین کے خلاف واضح ناانصافی قرار دیا اور کہا کہ وہ افغانستان میں واپس آنے والے مہاجرین کی حمایت جاری رکھیں گے۔
قبل ازیں یورپی یونین کے نمائندوں نے طورخم میں افغان مہاجرین کیمپ کی مختلف کمیٹیوں کے عہدیداروں سے مذکورہ کیمپ کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے میٹنگ کی۔
مذکورہ کیمپ کے عہدیداروں نے بتایا کہ یورپی یونین کے نمائندوں نے واپس جانے والے افغانوں کو سہولیات کی فراہمی میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ یورپی یونین کے نمائندوں نے کہا کہ وہ افغان مہاجرین کی مختلف شعبوں میں مدد جاری رکھیں گے۔
ننگرہار کے صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ طورخم کیمپ میں پناہ گزینوں کے لیے 600 تک خیمے لگائے گئے ہیں، جہاں وطن واپس آنے والے افغان باشندے عارضی طور پر رہائش پذیر ہیں، اور حکومت نے متعدد شراکت دار تنظیموں کی مدد سے انھیں بہت سی سہولیات فراہم کی ہیں۔

مزید پڑھیں:  انتخابات میں دھاندلی پٔر پی ٹی آئی کا وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ