امریکی قیادت میں بحری اتحاد تباہی کا باعث بنے گا، حماس

ویب ڈیسک: جنگ بندی کے بارے میں اسرائیل سے بات چیت پر حماس نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے واضح کیا کہ اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی رکنے تک یرغمالیوں کے تبادلے پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
اپنے ایک بیان میں حماس کی جانب سے بحیرہ احمر میں امریکی قیادت میں بحری اتحاد کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اتحاد کا مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیلی جرم کی پشت پناہی کرنا ہے، یہ اتحاد کشیدگی میں مزید اضافےکا سبب اور تباہی کا باعث بنےگا۔
حماس نے اس حوالے سے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مشکوک بحری اتحاد سے خود کو دور رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ لبنان، عراق اور شام میں مزاحمتی گروہوں کو فلسطینی عوام کی حمایت پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ملائیشیا کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا کا یہ جرات مندانہ موقف ہے۔ اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ انہوں نے تمام ممالک سے فلسطین کی حمایت کرنے کا بھی کہا۔ یاد رہے کہ حماس نے امریکی قیادت میں بننے والی بحری اتحاد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس تباہ کن قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں:  لاہور جلسہ کیلئے آنے والا کنٹینر پل کے نیچے پھنس گیا