جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقدمہ دائر کر دیا

ویب ڈیسک: غزہ میں جاری اسرائِیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف عالمی سطح پر آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ جنوبی افریقہ نے اس سلسلے میں ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں اسرائیل پر نسل کشی کا مقدمہ دائر کر دیا.
جنوبی افریقہ کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف فوری حکم جاری کیا جائَے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 21 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ عالمی ماہرین اسے اسرائیل کی جانب سے جنگ نہیں فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جنوبی افریقہ کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے حکم نامے میں قرار دے کہ اسرائیل غزہ میں حماس کے خلاف جاری کارروائی میں 1948ء کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عارضی یا قلیل المدتی اقدامات کرے جس میں اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی مہم روکنے کا حکم دیا جائے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق سات اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران غزہ میں 21 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ اس سے قبل جنوبی افریقہ کے قانون سازوں نے گذشتہ ماہ دباؤ بڑھانے کے لیے پریٹوریا میں اسرائیلی سفارت خانے کو بند کرنے اور سفارتی تعلقات کو معطل کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگاتے ہوئے آئی سی جے میں مقدمہ دائر کر دیا۔ بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کو دی گئی درخواست میں جنوبی افریقہ نے غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کو "نسل کشی” قرار دیا کیونکہ ان کا مقصد فلسطینیوں کا نسلی طور پر خاتمہ ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں میں غزہ میں فلسطینیوں کو قتل کرنا، انہیں شدید جسمانی اور ذہنی نقصان پہنچانا اور ان کی تباہی کے لیے ان پر زندگی تنگ کرنا شامل ہے۔
جنوبی افریقہ نے یاد دلاتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیلی کارروائیاں اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی ہیں۔ جنوبی افریقہ نے جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو ابتدائی طور پر "اسرائیل کو قتل اور فلسطینیوں کی نسل کشی سے فوری طور پر روکا جائے۔
یاد رہے کہ آئِی سی جے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس اقوام متحدہ کی ایک سول عدالت ہے جو دنیا بھر کے ممالک کے درمیان تنازعات کا فیصلہ کرتی ہے۔ اقوام متحدہ کے رکن کے طور پر جنوبی افریقہ اور اسرائیل دونوں ہی عدالت کے حکم کے پابند ہیں۔

مزید پڑھیں:  دیر بالا، گیس لیکیج سے 2 جوانسال بھائی جاں بحق