یمنی حوثیوں کیخلاف امریکہ اور برطانیہ کا مشترکہ آپریشن

ویب ڈیسک: فلسطین کی حمایت میں آواز اٹھانے پر یمن بھی زیر عتاب آ گیا۔ امریکہ اور برطانیہ نے حوثیوں کے خلاف نیا محاظ کھولتے ہوئے آپریشن شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یمن کے حوثیوں کی جانب سے خلیج عدن میں تجارتی جہازوں پر حملے کئے جانے کے جواب میں امریکا اور برطانیہ کھل کر میدان میں آ گئے ہیں۔
امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمنی حوثیوں کیخلاف کارروائی نے ثابت کر دکھایا کہ غزہ میں جاری جنگ کا دائرہ بلآخر مشرق وسطی تک پھیل گیا جس کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔ فلسطینیوں سے حمایت کے اظہار میں پیش پیش یمنی حوثیوں کے خلاف امریکی اور برطانوی طیاروں نے بمباری شروع کردی جس کی آوازیں دارالحکومت صنعا میں بھی گونجنے لگیں۔
ذرائع کے مطابق یمنی رہنما عبدالمالک بدرالدین نے قوم کے نام جاری پیغام میں کہا ہے کہ دشمن کو میزائلوں اور ڈرونز کا نشانہ بنایا جائے۔ ان کی جانب سے کئے جانے والے حملوں کا ڈٹ کر جواب دینگے.
حوثی ترجمان کا کہنا ہے کہ خلیج عدن میں تجارتی جہاز پر میزائل حملہ کیا گیا ہے جس میں جہاز کو نقصان پہنچا، انہوں نے پٔرعزم انداز میں‌کہا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت بند ہونے تک بحری جہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔
اس سے قبل بھی کئی بار حوثیوں نے اسرائیل کی جانب جانے والے امدادی جہازوں پر حملے کئے اور انہیں تباہ کر دیا۔ اسی وجہ سے امریکہ اور برطانیہ نے کھل کر فضائی اور بحری جہازوں سے صنعا، حدیدہ اور شمالی شہر سعدہ میں درجن بھر سے زائد مقامات پر بمباری کی۔ بحیرہ احمر میں جاری آپریشن کے دوران طیارہ بردار جہاز اور سب میرین حصہ لے رہے ہیں۔
امریکا اور برطانیہ کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے حوثی رہنما عبد المالک نے کہا ہے کہ کسی کا خوف نہیں، اس جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، اسرائِیل کا ساتھ دینے والے امریکہ اور برطانیہ سے بیک وقت نمٹنے کو تیار ہیں۔

مزید پڑھیں:  نفرت اور تشدد کی سیاست کو دفن کرنے کی ضرورت ہے،بلاول