ملازمت کے لئے شادی شرط، افغان طالبان کا خواتین کے لئے نیا مشورہ

ویب ڈیسک:اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم ،سلون میں کام اور ڈریس کوڈ کے حوالے سے لگائی جانے والی پابندیوں کے بعد ملازمت کرنے والی خواتین کیلئے بھی نئی شرط نافذ کردی۔
پیر کے روز شائع کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اسلامی قوانین کی عملداری کی انچارج وزارت کے اہلکاروں نے خواتین کو دیے گئے مشورے میں کہا ہے کہ غیر شادی شدہ خاتون کیلئے کام کرنا مناسب نہیں، اگر کوئی خاتون صحت کے شعبے میں اپنی ملازمت برقرار رکھنا چاہتی ہے تو وہ شادی کرلے۔
یاد رہے کہ اگست 2021 میں افغان طالبان اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک خواتین کیلئے بیشتر شعبوں پر پابندی عائد کردی ہے، ان میں لڑکیوں کے چھٹی سے آگے تعلیم کے حصول پر پابندی، بیوٹی پارلرز کو بند کیے جانا ، بغیر حجاب یا اسکارف خواتین کی گرفتاری اور ڈریس کوڈ کا نافذالعمل ہونا شامل ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں مردوں کی سر پرستی کے بارے میں کوئی سرکاری قوانین نہیں ہیں، لیکن طالبان نے کہا ہے کہ خواتین کسی محرم مرد کے بغیر، گھر سے باہر ایک خاص فاصلے تک آمد و رفت یا سفر نہیں کر سکتیں۔
صوبے پکتیا میں، امر بالمعروف و نہی عن المنکر، یا اخلاقیات کے نفاذ سے متعلق وزارت نے دسمبر کے مہینے سے خواتین کی محرم کے بغیر صحت کے مراکز تک رسائی کو روک دیا ہے ۔ وزارت کے اہل کار اس پابندی کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے صحت کے مراکز کا دورہ کرتے ہیں۔
افغان طالبان کی اخلاقی پولیس کے طور پر کام کرنے والی وزارت، عوامی مقامات، دفاتر اور تعلیمی مراکز جانے والی خواتین پر چیک پوائنٹس اور معائنوں کے ذریعے حجاب اور محرم کے تقاضے نافذ کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ دسمبر میں، صوبے قندھار میں وزارت کے عہدے داروں نے یہ یقینی بنانے کے لیے ایک بس اڈے کا دور ہ کیا کہ خواتین کسی محرم کے بغیر لمبے فاصلوں تک سفر نہ کریں اور انہوں نے بس ڈرائیورز کو ہدایت کی کہ وہ خواتین کو کسی محرم کے بغیر سفر کرنے کی اجازت نہ دیں۔

مزید پڑھیں:  ٹی ٹوئنٹی، ون ڈے اور ٹیسٹ پلیئرز کی رینکنگ جاری