جامعہ پشاور کے متعدد شعبہ جات میں داخلہ کی شرح انتہائی کم ریکارڈ

ویب ڈیسک: جامعہ پشاور کے متعدد شعبہ جات میں داخلہ کی شرح انتہائی کم ریکارڈ کی گئی۔ اس حوالے سے جاری ہونیوالی دستاویز میں درج ہے کہ خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی یونیورسٹی میں رواں سال داخلوں کی شرح نصف سے بھی کم ہوگئی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق بی ایس پروگرامز میں گنجائش سے بھی رواں سال 50 فیصد کم طلبہ نے داخلہ لیا، یونیورسٹی میں ہر سال 6 ہزار طلبہ کے داخلہ کی گنجائش موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق رواں سال مختلف پروگرامز میں صرف 2800 طلبہ نے داخلہ لیا جبکہ 53 میں سے 10 شعبہ جات میں کسی طالب علم نے داخلہ نہیں لیا۔
اس حوالے سے جاری دستاویز میں یہ بھی مندرج ہے کہ پشتو، فارسی، فلاسفی، جینڈر سٹڈیز،ہسٹری، سوشل ورک سمیت دیگر شعبہ جات میں ایک بھی طالب علم نے داخلہ نہیں لیا۔
یونیورسٹی ذرائع کے مطابق داخلہ کی شرح انتہائی کم ہونے سے یونیورسٹی کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ طلبہ کی تعداد میں اضافہ کے لئے متعدد بار داخلے کی آخری تاریخ میں توسیع کی گئی ہے، تاہم کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل سکا۔
جامعہ پشاور کے حکام کا کہنا ہے کہ کالجز میں بی ایس کا اجراء، فیسوں میں اضافہ، صوبے میں جامعات بڑھنے سے داخلوں میں کمی آئی ہوئی۔ بی ایس پروگرامز کی فی سمسٹر فیس 52 ہزار سے بڑھا کر 72 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کے اکثر کالجز میں بھی بی ایس پروگرام شروع ہے، جہاں فیس ساڑھے 4 ہزار روپے مقرر ہے۔
یاد رہے کہ جامعہ پشاور کے متعدد شعبہ جات میں داخلہ کی شرح انتہائی کم ریکارڈ کی گئی جس سے یونیورسٹی کے مالی مشکلات میں مزید اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  پاک افغان طورخم بارڈر پیدل آمد و رفت کیلئے کھول دیاگیا