آر اوز الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 95 کے مطابق نتائج مرتب کریں، پشاور ہائیکورٹ

ویب ڈیسک: ‏ الیکشن نتائج کے خلاف پی ٹی آئی امیدواروں کی درخواستوں پر پشاور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی جس کا 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے۔
جسٹس شکیل احمد کے تحریر کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آر او درخواست گزاروں کو موقع دیکر الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 95 کے مطابق نتائج مرتب کریں۔ اگر آر اوز نے نتائج مرتب کئے ہیں تو پھر درخواست گزار مناسب فورم (الیکشن کمیشن) سے رجوع کریں۔
پشاور ہائیکورٹ کے جج کے تحریری فیصلہ میں مزید لکھا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق درخواست گزاروں کے تحفظات کو دیکھیں، درخواست گزاروں کے تحفظات ایک جیسے ہیں کہ فارم 45 اور 47 میں تضاد ہے جبکہ انہیں یہ شکایت بھی ہے کہ نتائج مرتب کرتے وقت الیکشن ایکٹ کے سیکشن 92 اور 95 کی کھلی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق جاری فیصلہ مِیں مندرج ہے کہ الیکشن نتائج پولنگ ایجنٹس کے سامنے مرتب ہوئے یا ان کی غیر موجوگی میں، فارم 45 اور 47 میں تضاد ہے تو الیکشن کمیشن اس کو دیکھیں۔ درخواست گزاروں کے پاس جو فارم 45 اور 47 اور الیکشن کمیشن کے پاس جو فارم 45 اور 47 موجود ہے الیکشن کمیشن مکمل سکروٹنی کریں۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد کے تحریر کردہ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق فریقین کو موقع دیں اور ان کو سنیں اور آئین و قانون کے مطابق اس پر فیصلہ کریں۔
فیصلہ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آفیشل گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے اس پر فیصلہ کریں۔

مزید پڑھیں:  نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بشکیک پہنچ گئے