طرز احتجاج طے کرنے کی نظیر قائم کرنے کی ضرورت

پی ٹی آئی کے رہنمائوں کی جانب سے انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج کے دوران پشاور کی شاہراہوں کی بندش پر معذرت مثبت امر ہے لیکن وہ چاہتے تو اس ے با آسانی گریز ممکن تھا ہم نے انہی کالموں میں ان کوصوبائی دارالحکومت پشاور کو بالخصوص اور خیبر پختونخوا کے عوام کو بالعموم اس طرح کے اقدامات سے زچ کرنے سے گریز کا مشورہ بھی دیا تھا بہرحال اب بھی بروقت احساس احسن امر ہے ان کا کہنا ہے کہ آئندہ اس طرح کے احتجاج سے گریز کیا جائے گا۔ ہم سیاسی لوگ ہیں غلطیوں سے سیکھتے ہیں ۔خیبر پختونخوا میں بھر پور کامیابی کے باوجود بھی اسی صوبے کو مرکز ہنگامہ آرائی بنانا قہر درویش برجان درویش کے مصداق ہی شمارہو گا اور اس سے کسی ایوان میں لرزہ طاری نہ ہوگا بلکہ صوبے کے عوام ہی کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑے گا تحریک انصاف کو اپنا یہ جمہوری حق ضرور استعمال کرنا چاہئے مگر سڑکیں بند کرکے نہیں بلکہ کسی کھلے میدان میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا انعقاد کرکے پیغام دیا جائے تو اس سے صوبے کے عوام بھی نالاں نہ ہوں گے اور متعلقہ حلقوں کو بھی پیغام جائے گا۔تحریک انصاف جس کی صوبے میں حکومت بننے جارہی ہے اگر اس کے رہنماء احتجاج کوعوام کے لئے مشکلات کا ذریعہ بنانے سے گریز کرتے ہوئے کسی کھلی جگہ پر احتجاج ریکارڈ کرانے کی نظیر قائم کریں گے تو آنے والے دنوں میں دیگر احتجاجیوں کو بھی ایسا کرنے کا پابند بنانے کی راہ ہموار ہو گی جو آئندہ کی حکومت اور عوام دونوں کے مفاد میں ہوگا۔

مزید پڑھیں:  نامناسب یقین دہانی