موسلادھار بارش سے صوبہ بھر کے کئی علاقے زیر آب، بجلی نظام درہم برہم

ویب ڈیسک: گذشتہ 48 گھنٹے سے جاری موسلادھار بارش نے صوبے کے 10 اضلاع میں تباہی مچانے کے ساتھ ساتھ ندیاں بہا دیں۔
کئی اضلاع میں نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور آمدورفت کے ذرائع منقطع ہوگئے ہیں۔ کئی شہروں بشمول پشاورمیں بھی سڑکیں اور نالے زیر آب آگئے ہیں۔
تمام تر نقصان نجی املاک کو ہوا ہے سرکاری املاک میں صرف بجلی کا ڈھانچہ متاثر ہوا ہے اور4 سو کے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے ہیں جس کے باعث علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے موسلادھار بارش کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش بالائی اضلاع دیر بالا میں 93 ملی میٹر اور دیر لوئر میں 83 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
ان علاقوں کے علاوہ تخت بہائی میں 80 ملی میٹر، چراٹ میں 79 ملی میٹر بارش، چترال میں 70 ملی میٹر، پشاور ائرپورٹ پر70 ملی میٹراورپشاورسٹی میں 65 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
مالم جبہ میں 66 ملی میٹر، سیدو شریف میں 54 ملی میٹر، پاڑہ چنارمیں 43 ملی میٹر بارش،بالاکوٹ میں 37 ملی میٹر، دروش میں 35 ملی میٹر، کاکول میں 34 ملی میٹر، بنوں میں 29 ملی میٹراورڈی آئی خان سٹی میں 5 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔
بارش سے صوبے میں کوئی سرکاری عمارت متاثر نہیں ہوئی اور جو تمام35گھر متاثر ہوئے ہیں ان میں21مکانات مکمل تباہ اور14جزوی تباہ ہوئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کل اتوار کے روزبھی چترال، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بونیر، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، صوابی، مردان ،پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، باجوڑ،خیبر، مہمند، کرم اور کوہاٹ میں تیز ہواﺅں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔
بارش سے برساتی اورمقامی ندی نالوں میں طغیانی جبکہ گلیات، ناران، کاغان، دیر، سوات، چترال ،کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد اور شانگلہ میں شدید بارش اور شدید برف باری سے رابطہ سڑکیں بند ہونے کابھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ایبٹ آباد، موٹر سائیکل گہری کھائی میں جا گری، 60 سالہ شخص جاں بحق