ایمل ولی

کرسیوں کی بولیاں لگا کر اربوں روپے کمائے گئے،ایمل ولی

ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ الیکشن ڈرامے میں پارلیمان کی کرسیوں کی بولیاں لگا کر اربوں روپے کمائے گئے ، چیف جسٹس آف پاکستان اپنی اپنی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنائیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ ملک میں آئین کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے، اسلام آباد کو دوسرے شہروں کی آواز سنائی نہیں دے رہی، عوامی نیشنل پارٹی کی کوشش ہے اپنی آوازاسلام آباد تک پہنچائے، یہ الیکشن تاریخ کے بدترین انتخابات تھے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کی دھاندلی کا آغاز 9 مئی کو ہوا، 9 مئی واقعات کے بعد پکڑ دھکڑ ہوتی ہے، ایک ایک تھپڑ کی مار پر نئی پارٹیاں بنائی جاتی ہیں، دوسری طرف خیبرپختونخوا میں 9مئی میں ملوث لوگ حکومت بناتے ہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ آج یہ لوگ فارم 45 اور 47 کا رونا رو رہے ہیں، خیبرپختونخوا میں انہی لوگوں کو تیسری دفعہ مسلط کیا گیا، لوگ جعلی فارم 45 لے کر گھوم رہے ہیں، عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ خیبرپختونخوا میں 70 سے 75 فیصد دھاندلی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ الیکشن میں ہوا یہ اسٹیبلشمنٹ کا بزنس ماڈل لگ رہا ہے۔
ایمل ولی خان نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اداروں کی ناک کے نیچے آر او کے ذریعے اربوں روپے کمائے گئے، پارلیمان کی کرسیوں کی بولیاں لگیں۔
اے این پی رہنما نے کہا کہ ایک، ایک حلقے میں دو سے چار امیدواروں سے پیسے لیے گئے، جس نے زیادہ پیسے دیئے اسے جتوایا گیا، پشاور میں ایک امیدوار کے دو ہزار ووٹوں کو 22 ہزار کر کے جتوا دیا گیا۔

مزید پڑھیں:  آزاد کشمیر میں حالات کشیدہ ،انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل