ملک میں دہشتگردی واقعات کے لنکس افغانستان سے جا ملے

ویب ڈیسک: ملک بھر میں ہونیوالے دہشتگردی واقعات کے لنکس افغانستان میں موجود پناہ لینے والے دہشتگردوں سے جا ملے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشتگرد حملے کے رابطوں سمیت دیگر واقعات میں بھی شواہد افغانستان میں پناہ لینے والے دہشتگردوں کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
ان واقعات سے قطع نظر متعدد بار افغانستان میں پناہ لیے ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔
اس حوالے سے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے دہشتگرد تنظیموں کے لیے محفوظ راستہ فراہم کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق 16 مارچ 2024ء کو میر علی واقعہ، 30 جنوری 2023 کو پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکہ، 15 دسمبر2023 کو ٹانک حملہ، 12 دسمبر2023 کو ڈیرہ اسماعیل خان درابن حملہ، 4 نومبر2023 کو میانوالی ائیر بیس حملہ جبکہ 6 ستمبر 2023 کو جدید ترین امریکی ہتھیاروں سے لیس ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں نے چترال میں دو فوجی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ان حملوں میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جبکہ ان تمام دہشتگردی واقعات اور ایسے دیگر واقعات میں ملنے والے شواہد افغانستان میں پناہ لیے دہشتگردوں سے ملتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  شاہ خرچیاں کم ،مزدور کی تنخواہ بڑھانے کی کوشش کریں گے :وزیراعظم