چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

ایک کیس میں گرفتارملزم دیگردرج مقدمات میں گرفتارتصورہوگا،چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ

ویب ڈیسک: چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا ہے کہ ایک کیس میں گرفتار ملزم دیگر درج مقدمات میں گرفتار تصور ہوگا۔
پشاور ہائی کورٹ میں سات لاپتہ افراد کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رہا ہونے کے بعد کس قانون کے تحت آپ ایک بندے کو جیل کے گیٹ سے اٹھاتے ہیں۔
سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل،وزارت دفاع کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے ۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ کونس سے معاشرہ کا کام ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ عدالت حکم کریں اور آپ اسکی خلاف ورزی کریں، عدالت اسد قیصر کیس میں دوبارہ گرفتاری کا اصول واضع کر چکی ہے۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ ایک کیس میں گرفتار ملزم دیگر درج مقدمات میں گرفتار تصور ہوگاایسے مقدمات میں عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے حکم دیا کہ کیس میں ڈپٹی سیکرٹری سے کم بندہ میری عدالت میں پیش نہ ہوں۔
وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ ویڈویو میں پولیس اہلکار واضح ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر پولیس معاملے کی انکوائری نہیں کر سکتی تو پھر عدالت کیس مجسٹریٹ کے حوالے کر دے گی
عدالت نے متعلقہ حکام سے 14 دن میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں:  سوات، سکول کے بچوں کو لے جانے والے رکشہ کو حادثہ، 4 بچیاں زخمی