نشیبی علاقے زیر آب

موسلادھار بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب،کچے مکانات کو نقصان

ویب ڈیسک: موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے پنجاب، سندھ اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال نشیبی علاقے زیر آب آگئے، کچے مکانات اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ملک میں نئے مون سون اسپیل کی انٹری ہوگئی، موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں9افراد اور 40 مویشی سیلابی ریلے میں پھنس گئے ۔
دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادرآباد میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے اور دریائے راوی میں بھی پانی کی مقدار میں اضافہ ہونے لگا ہے۔
ادھر کاغان میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہو گئیں اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے، گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں کے باعث شہر سے کئی دیہاتوں کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا۔
استور میں موسلادھار بارش کے باعث درجنوں مقامات کو نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کوہلو، ہرنائی، سبی، بولان، جھل مگسی اور نصیر آباد میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔
پنجاب کے شہری علاقوں میں بارشوں سے سیلابی صورتحال کے متوقع خطرے کے پیش نظر وزیر اعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی۔
سندھ میں لاڑکانہ، دادو، نواب شاہ اور خیرپور میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب ہیں، سیلابی ریلوں کے باعث کئی دیہات میں پانی داخل ہوگیا، رابطہ سڑکیں اور فصلیں بھی پانی میں ڈوب گئی ہیں۔

مزید پڑھیں:  غیر ملکی سیاح نہ بھیجے جائیں ، کئی اضلاع کی صوبائی حکومت سے درخواست