شکیل خان کے خلاف شکایات

شکیل خان کے خلاف بدعنوانی کی شکایات تھیں: مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ شکیل خان کے خلاف بدعنوانی اور بدانتظامی کی شکایات تھیں،وزیر اعلیٰ نے ڈی نوٹیفائی کرتے ہوئے سمری گورنر کو بھیجی تھی۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ شکیل خان پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہو کر صوبائی وزیر بنے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شکیل خان کے خلاف شکایات کے حوالے سے شاہ فرمان اور قاضی انور پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے جس کی سفارشات پر شکیل خان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سمری بھیجی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی نے ڈی نوٹیفائی کرتے ہوئے سمری گورنر کو بھیجی، شکیل خان نے استعفیٰ دیا تو ڈی نوٹیفائی کرنے کی ضرورت نہیں، اب یہ کمیٹی کا استحقاق ہے کہ کب ثبوت سامنے لائے گی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق جس پر بھی کرپشن کا الزام ہوگا تو تحقیقات ہوں گی، یہ کمیٹی حکومت سے ماورا ہو کر پارٹی سطح پر بھی تحقیقات کر سکتی ہے، وزیراعلی کیخلاف بھی شکایات ہوئی تو تحقیقات ہوں گی۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فیض حمید کا معاملہ فوج کا اندرونی مسئلہ ہے، 9 مئی پر سیاست کر کے تاثر دیا جا رہا ہے پی ٹی آئی ملک دشمن ہے، 9مئی پر سیاست کر کے پی ٹی آئی کو فوج کے ساتھ لڑوایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو9مئی کا الزام دیتے ہیں لیکن شواہد عدالتوںیں پیش نہیں کئے جاتے۔
صوبائی مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کئی کارکن گرفتار ہیں انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، جن لوگوں نے توڑ پھوڑ کی ان کی ویڈیو ثبوت پیش کی جائے اور نشاندہی کی جائے۔

مزید پڑھیں:  توشہ خانہ ٹو کیس :عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت مسترد