حکومتی اخراجات میں کمی ترجیح ہے

عوام کی فلاح کیلئے حکومتی اخراجات میں کمی ترجیح ہے، شہباز شریف

ویب ڈیسک: حکومتی ڈھانچے کا حجم اور اخراجات میں کمی سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کی جانب سے تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر بتایا کہ عوام کی فلاح کیلئے حکومتی اخراجات میں کمی ترجیح ہے، اس سلسلے میں بھرپور اقدامات اٹھائے جائِیں٘ گے۔
اجلاس میں انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی حوصلہ افزائی کیلئے سمیڈا کی خود نگرانی کروں گا، اس موقع پر انہوں نے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کو وزیراعظم آفس کے تحت لانے کی ہدایت کر دی۔
حکومتی اخراجات میں کمی کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کو ڈیڑھ لاکھ آسامیاں ختم کرنے کی سفارش کی گئی۔ کمیٹی کی جانب سے نان کور سروسز اور عام نوعیت کے کاموں کو آؤٹ سورس کرنے کی سفارش کی گئی۔ ان اقدامات سے سینکڑوں آسامیاں نشانے پر آ سکتی ہیں۔
دوران اجلاس پانچ وفاقی وزارتوں وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان، وزارت سرحدی امور، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن، وزارت صنعت و پیداوار اور وزارت قومی صحت میں اصلاحات کے حوالے سے سفارشات پیش کی گئیں۔
بریفنگ میں وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان اور وزارت سرحدی امور کو ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ان پانچ وزارتوں میں 28 اداروں کی بندش، نجکاری یا پھر دوسری وزارتوں کو منتقلی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کی فلاح کیلَئے حکومتی اخراجات میں کمی ترجیح ہے، اس کا مقصد قومی خزانے پر بوجھ کم کرنا اور عوام کو فراہم کردہ سروسز میں بہتری لانا ہے۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ کی سربراہی میں‌قائم کمیٹی نے اجلاس میں‌وزیراعظم کو بریفنگ دینے کے ساتھ ساتھ تجاویز بھی پیش کیں.

مزید پڑھیں:  یمن، لبنان اور غزہ پر اسرائیل کی بیک وقت بمباری، 137افراد شہید