مسجداقصیٰ کے اندر یہودی عبادت گاہ

مسجداقصیٰ کے اندر یہودی عبادت گاہ بنانے کا اعلان

ویب ڈیسک: غزہ کا پورا انفراسٹرکچر تباہ کرنے کے بعد صیہونی جلتی پر تیل چھڑکنے لگے ہیں، صیہونی انتہا پسند وزیر اب مسجداقصیٰ کے اندر یہودی عبادت گاہ بنانے کا اعلان کر کے جنگ کو نیا رخ دینا چاہ رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل کے انتہا پسند وزیر اتما بن گویر مسجد اقصیٰ کے اندر یہودی عبادت گاہ بنانے کا اعلان کر کے حماس اسرائیل جنگ کو مزید ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو کے قدامت پسند وزیر اتمار بن گویر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں یہودی عبادت گاہ ضرور بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس مقدس جگہ پر اسرائیلی جھنڈا بھی لگاؤں گا۔ یاد رہے مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ جسے یہودی ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں، مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس ترین مقام اور فلسطینیوں کی شناخت ہے۔
یہودی اسے پہلا اور دوسرا ٹیمپل تصور کرتے ہیں جسے 70 قبل مسیح میں رومیوں نے تباہ کر دیا تھا۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے دہائیوں سے بنائے گئے قوانین کے تحت یہودی اور دیگر غیر مسلم مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں مخصوص اوقات میں جا سکتے ہیں تاہم انہیں وہاں کسی قسم کی عبادت کرنے یا کوئی بھی مذہبی نشان دکھانے کی اجازت نہیں۔
اسرائیلی انتہا پسند اتمار بن گویر کے اس اعلان پر آرتھوڈوکس یہودیوں کی جانب سے بھی شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں اس مسئلےی سے باز رہنے کا کہا ہے۔
نامور یہودی ربیوں کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی حرمت کی وجہ سے کسی بھی یہودی کا وہاں داخلہ ممنوع ہے۔
اس کے برعکس اتمار بن گویر جیسے انتہا پسندوں کی وجہ سے مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کی کئی بار بے حرمتی کی گئی اور اس دوران یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان کئِ جھگڑے ہوئے۔
یاد رہے کہ صیہونی انتہا پسند وزیر اب مسجداقصیٰ کے اندر یہودی عبادت گاہ بنانے کا اعلان کر کے جنگ کو نیا رخ دینا چاہ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  آرٹیکل63اے نظر ثانی کیس کی سماعت غیر قانونی ہے،جسٹس منیب اختر