سیاسی قائدین کو ملک کیلئے غیرضروری

سیاسی قائدین کو ملک کیلئے غیرضروری سمجھنا حماقت ہے، فضل الرحمان

ویب ڈیسک: سربراہ جمیعت علماء اسلام ف مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدامنی اور مہنگائی جیسے مسائل نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا۔ ان تمام مسائِل کا حل سیاستدانوں کو بااختیار بنا کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ سیاسی قائدین کو ملک کیلئے غیرضروری سمجھنا حماقت ہے، تجربہ کار سیاستدانوں کو سائیڈ لائن کرنا درست نہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جا رہی ہے، جس سے مسائل مزید جنم لینے لگے ہیں۔ ان اقدامات سے معاملات اس قدر الجھ جائیں گے کہ اس گتھی کو سلجھانا مشکل ہو جائے گا، یہ سارے معاملات سیاسی لوگ ہی ختم کر سکتے ہیں، سیاستدانوں کو بااختیار بنانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں بدامنی کا یہ عالم ہے کہ بلوچستان میں ایک ہی دن میں چار پانچ مقامات پر ریاستی اداروں سمیت پاک افواج پر حملے ہوئے، یہ وہ مسائل اور عوامل ہیں کہ جن پر اگر ایوان غور نہیں کرے گا تو کون کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم پراکسی وار لڑ رہے ہیں، یہ ہمارے مفادات کی جنگ نہیں، عالمی قوتیں اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے بتایا کہ الیکشن سے پہلے میں افغانستان گیا وہاں باہمی تجارت اور افغان مہاجرین کے حوالے سے بات چیت کی، میں افغانستان سے کامیاب ہو کر واپس لوٹا تھا، اب حالات دیکھیں کہاں ہیں، ہم ذمہ داریاں کسی اور پر ڈال دیں، اس طرح نہیں چلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدامنی اور مہنگائی جیسے مسائل نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا، سندھ میں ڈاکووں کا راج ہے، اسٹیٹ کو باقاعدہ چیلنج کیا جا رہا ہے، اس ساری صورتحال میں ہمارا کیا کردار ہو سکتا ہے۔
مولانا کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں ضرور ہیں لیکن وطن کو ضرورت پڑی تو ہر طرح کی قربانی کے لیے تیار ہیں۔ آج کچے کی صورتحال کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ اس اہم مسئلے پر قدم بڑھائیں۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کو روزگار نہیں مل پا رہا، یوٹیلیٹی سٹور جیسے اہم ادارے بند کئے جا رہے ہیں، ہم اس طرح کے قوانین کو ایوان میں مسترد کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہی وہ صورتحال ہے جسے دیکھ کر سردار اختر مینگل نے استعفیٰ دیا۔
جے یو آئی سربراہ نے سوال کیا کہ کیا حکومت کے پاس فیصلوں کا اختیار ہے؟ یا اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر پارلیمان خود بات چیت کرے اور ملک کے اندر اضطراب ختم کرے؟
یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاسی قائدین کو ملک کیلئے غیرضروری سمجھنا حماقت ہے، تجربہ کار سیاستدانوں کو سائیڈ لائن کرنا درست نہیں۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق کر دی