نیتن یاہو مصر اور غزہ

نیتن یاہو مصر اور غزہ کی سرحد سے فوج نہ ہٹانے پر بضد

ویب ڈیسک: اسرائیلی وزیراعظم اپنی ہٹ دھرمی پر قائم، نیتن یاہو مصر اور غزہ کی سرحد سے فوج نہ ہٹانے پر بضد ہیں۔
نیتن یاہو نے مصر اور غزہ کےدرمیان سرحدی علاقے سے اپنی فوج موجود رہنے پر زور دیتے ہوئِے کہا ہے کہ صیہونی افواج کسی صورت اس جگہ سے نہیں ہٹیں گی۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کی طرف سے متعلقہ سرحد استعمال نہ کرنے کی ضمانت تک فوج مصر اور غزہ کی سرحد پر ہی رہے گی۔
امریکا، مصر اور قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کا ممکنہ معاہدہ اسرائیلی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی کی بھینٹ چڑھنے کا قوی امکان پیدا ہو چکا ہے۔
اس سلسلے میں فریقین کی جانب سے مصالحت کی راہیں مسدود ہونے اور کسی بھی معاہدے کی بربادی کا دعویٰ بھی سامنے آچکا ہے۔
خود اسرائیلی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق ممکنہ معاہدہ نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے برباد ہو گیا۔
نیتن یاہو کی جہالت اور ہٹ دھرمی کی خلاف تل ابیب میں چوتھے روز بھی احتجاج جاری ہے، احتجاج میں شریک ہزاروں مظاہرین نیتن یاہو کی حکمت عملی کے خلاف اظہار خیال کرنے سے حکومت مخالف نعرے بھی لگا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اپنی ہٹ دھرمی پر قائم، نیتن یاہو مصر اور غزہ کی سرحد سے فوج نہ ہٹانے پر بضد ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق ممکنہ معاہدہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی وجہ سے برباد ہوگیا۔
اسرائیلی اخبار ’Yedioth Ahronoth‘ کی رپورٹ کے مطابق 11 جولائی کو ہونے والے مذاکرات کے دوران فریقین کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی سے متعلق معاہدہ پر اتفاق ہو چکا تھا کہ عین آخری لمحات میں نیتن یاہو کی جانب سے نئی شرائط لگا کر معاہدے برباد کر دیا گیا۔
اسرائیلی شرائط سے متعلق مکمل دستاویز خود صیہونی ذرائع ابلاغ کے ذریعے سامنے لائی گئی ہے۔ مذاکرات کے آخری لمحے میں نیتن یاہو کی جانب سے غزہ اور مصر کے بارڈر پر اسرائیلی کنٹرول برقرار رکھنے کی شرط لگائی گئی تھی، جس بات پر اس کے بعد سے وہ لگاتار زور دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  مردان میں نوجوان کی نامعلوم وجوہات کی بناء پر خودکشی