مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن تذبذب

مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار، آج پھر اجلاس ہوگا

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ کا حکم موجود ہونے کے باوجود مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار ہے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن حکام کا آج پھر اجلاس ہوگا۔
الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق مخصوص نشستیں دینے پر تیسرا مشاورتی اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا تھا۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن تاحال اس نتیجے پر نہ پہنچ سکا ہے کہ مخصوص نشستیں کسے ملیں گی اور کیسے ملیں گی؟۔
لیگل ٹیم نے سپریم کورٹ کے فیصلے اور الیکشن ایکٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے اجلاس کے دوران بتایا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے انٹرا پارٹی الیکشنز تسلیم کیے بغیر کیسے مخصوص نشستیں دی جاسکتی ہیں۔
بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشنز تسلیم نہ ہونے تک پی ٹی آئی کا تنظیمی ڈھانچہ نہیں ہے۔
اس حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ آزاد اراکین کسی اور پارٹی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں تاہم وہ آزاد اراکین جو ایک سیاسی جماعت کا حصہ بن گئے، انہیں پارٹی تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ایکٹ کے مطابق جن آزاد اراکین نے پارٹی سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا وہ آزاد تصور ہوں گے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے خط میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ماضی کے ایکٹ کے تحت تھا جس کا اطلاق نہیں ہوتا، پارلیمنٹ کے منظورکردہ ایکٹ صدر کی مںظوری کے بعد قانون بن گیا ہے۔ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ اور جمہوری اصولوں کی پاسداری یقینی بنائے۔
سپریم کورٹ کا حکم موجود ہونے کے باوجود مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار ہے، مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فصلے پر مزید غور کے لیے الیکشن کمیشن کا چوتھا اجلاس آج ہوگا۔

مزید پڑھیں:  لاہور جلسے کیلئے وزیراعلیٰ متحرک، ہر حلقے سے 500کارکن لیجانے کی ہدایت