5f80d8b78a627

وکلا تقریب میں شرکت، سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کردیا

ویب ڈیسک : وکلا تقریب میں شرکت، سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کردیا گیا، نوٹس وکلا کی تقریب میں شرکت پر جاری کیا گیا، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، انچارج کنونشن سینٹر، متعلقہ وزارتوں کو نوٹسز جاری کیے گئے.

جسٹس قاضی فائز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وزیراعظم پورے ملک کا ہے، کسی ایک گروپ کا نہیں، وزیراعظم ریاست کے وسائل کا غلط استعمال کیوں کر رہے ہیں، وزیراعظم نے نجی حیثیت میں کنونشن سینٹر کا استعمال کیا، وزیراعظم کا رتبہ بہت بڑا ہے، تقریب کسی پرائیویٹ ہوٹل میں ہوتی تو اور بات تھی، تقریب کیلئے ٹیکس پیئر کے ویونیو کا استعمال کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی اپنی ذمہ داریاں ہیں.

مزید پڑھیں:  پاکستان سٹاک ایکسچینج میِں 81 ہزار پوائنٹس کی حد بحال

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کا ایک ونگ ہے، آرٹیکل 17 جلسے جلوس کی اجازت دیتا ہے.

جسٹس قاضی فائز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وزیراعظم کا رتبہ بہت بڑا ہے، تقریب کسی پرائیویٹ ہوٹل میں ہوتی تو اور بات تھی، تقریب کیلئے ٹیکس پیئر کے ویونیو کا استعمال کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی اپنی ذمہ داریاں ہیں، کنونشن سینٹر کسی کی ذاتی جائیداد نہیں، کیا سپریم کورٹ کا جج وکلا پینل کی تقریب ہولڈ کرا سکتا ہے؟

مزید پڑھیں:  پاکستان میں کسی کو کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے ،افغانستان

ایڈووکیٹ جنرل ایسی سرگرمیوں میں شریک ہوئے جن کا اس سے تعلق نہیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ایسی سرگرمیوں میں کیسےشریک ہوسکتے ہیں؟ عدالت

جسٹس قاضی فائز مزید اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ کی جو مرضی ہے کریں، کیا وزیراعظم نے یہ اقدام کر کے درست کیا؟
آپ صوبے کے پرنسپل لا افسر ہیں، شاید آپ کی نوکری چلی جائے، جسٹس قاضی فائز