5 218

چئیرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس کے دوران 224 ملین روپے سے زائد کی رقم چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کی گئی

ویب ڈیسک (اسلام آباد): چئیرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس، اجلاس کے دوران 224 ملین روپے سے زائد کی رقم چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کی گئی،رقم روشن سندھ پروگرام کیس میں ریکوری کی مد میں حاصل کی گئی،اجلاس کے دوران ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نے جعلی اکاونٹس کیس پر بریفنگ دی،بریفنگ میں کہنا تھا کہ سندھ روشن پروگرام کے حوالے سے 19 کنٹریکٹرز نے کک بیکس کی رقم جعلی اکاونٹس میں جمع کرائی،3 کنٹیکٹرز ودود انجئینرنگ، ایم جے بی کنسٹرکشن اور ظفر انٹرپرائزز کو غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے، 22 عشاریہ تین ملین روپے کی رقم اس پراجیکٹ میں سرکاری افسران کو کک بیکس کی مد میں دی گئی، شرجیل انعام میمن نے مبینہ طور پر 77 ملین روپے وصول کیے جو بعد میں جعلی اکاونٹس میں جمع کرائے گئے، ملزمان سے پلی بارگین کی مد میں 305 ملین روپے کی رقم ریکور کی گئی، نیب اراضی کی مد میں گیارہ عشاریہ چھ بلین روپے ریکور کر چکا ہے،

مزید پڑھیں:  ہسپتالوں نے ادویات خریداری کےلئے مستقل بجٹ مانگ لیا

چئیرمین نیب نے کہا کہ سندھ میں شوگر اسکینڈل کی مد میں 10 بلین روپے کی رقم برآمد کی گئی ہے، جعلی اکاونٹس کیس میں اب تک 23 بلین روپے کی رقم ریکور کی جا چکی ہے، 50 کروڑ روپے مالیت کے دو پلاٹ بھی سندھ حکومت کے حوالے کیے جا چکے ہیں، ایک بلین روپے کی تین سو ایکڑ اراضی بھی سندھ حکومت کو دی جا چکی ہے، پی ایس او سکینڈل میں کامران افتخار کی جانب سے ایک عشاریہ 27 بلین روپے کی پلی بارگین کی درخواست احتساب عدالت نے منظور کر لی ہے۔

مزید پڑھیں:  تیراہ میں جائیداد کے تنازعہ پرفائرنگ ،تین افراد جاں بحق