Untitled 3 5

پشاور خیبرٹیچنگ ہسپتا ل معاملہ: 7 افسران معطل

ویب ڈیسک(پشاور): خیبرٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کے خاتمے سے اموات کا معاملہ کی ڈاکٹر ندیم خاور کی قیادت میں قائم تحقیقاتی کمیٹی نے ابتدائی انکوائری رپورٹ تیار کرلی ہے۔ہسپتال ڈائریکٹر طاہر ندیم سمیت 7 افراد ذمہ دار قرار فوری معطل کر دیا گیا،معطل افسران میں فلیسٹی منیجر طاہر شہزادمنیجرسپلائی علی وقاص اور بائیو میڈیکل انجینئر بلال بابک شامل ہیں۔آکسیجن پلانٹ کے اسسٹنٹ نعمت، آکسیجن پلانٹ کی ڈیوٹی پر معمور ملازمین وحید اور شہزاد اکبر بھی معطل کر دئے گئے ہیں۔انکشاف ہوا ہے کہ ہسپتال میں ایک ہزار کیوبک آکسیجن کا پلانٹ ہے لیکن کوئی بیک اپ نہیں ہے ۔
ابتدائی انکوائری رپورٹ کے مطابق ہسپتال میں آکسیجن کے متبادل کے طور پر پرائمری اور سیکنڈری بندوبست ضروری ہے، آکسیجن سپلائی کرنیوالی کمپنی کیساتھ معاہدہ ختم ہوچکا ہے ۔نئے معاہدے سے متعلق کوئی دستاویزات نہیں ہے۔ سپلائی منیجر کے مطابق کمپنی کیساتھ ٹیلی فون پر معاہدے میں 30جون 2020تک توسیع ہوئی تھی واقعے کے وقت ہسپتال میں 90مریض آ ئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج تھے ۔
آکسیجن ٹینک میں کمی کے باوجود دھیان نہیں دیا گیااسپتال کے پاس آکسیجن کا کوئی بیک اپ موجود نہیں تھا،فیسلٹی منیجر نے وقت پر ملازمین کی غیر حاضری رپورٹ نہیں کی ۔
سپلائی چین نے مطلوبہ آکسیجن بروقت مہیا نہیں کیاہسپتال کے پاس ایمرجنسی ریسکیو سکواڈ نہیں ہے ۔
آکسیجن پلانٹ اسٹاف کو مزید تربیت کی ضرورت ہے ،پاکستان اسٹینڈرڈ آکسیجن لمیٹڈ کے تحت آکسیجن کی سپلائی مزید بہتر کرنے کی سفارش ،اعلی اور قابل اسٹاف بھرتی کی سفارش، ہسپتال کے پاس آکسیجن کا بیک اپ موجود نہیں تھا، رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی ریسکیو سکواڈ کو منظم کرنے کی سفارش بھی کی گئی ۔

مزید پڑھیں:  ووٹ کے سامنے فارم 45کی کوئی اہمیت نہیں، چیف جسٹس