602482 82133787

اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی ہوگئی

ویب ڈیسک(غزہ) اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی معاہدے کے بعد فلسطینی عوام خوشیاں منانے سڑکوں پر نکل آئے، شہریوں نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اس موقع پر آتش بازی بھی کی گئی۔

فلسطین میں گزشتہ 11 دنوں سے جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے بعد جنگ بندی کے اعلان کے بعد خوف کے سائے میں زندگی گزارنے والے فلسطینوں کو نئی زندگی مل گئی۔

دونوں فریقین کے درمیان رات گئے جنگ بندی کے معاہدے پرعمل درآمد کے ساتھ ہی فلسطین میں شہری جشن مناتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے اور گاڑیوں کے کارواں کی صورت میں شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

اس موقع پر خوشیاں منانے والے شہریوں نے اپنے ہاتھوں نہ صرف فلسطینی پرچم تھام رکھے تھے بلکہ آتش بازی کابھی مظاہرہ کیا گیا۔ فلسطینی عوام خوش جذبات میں نعرے بھی لگا رہے تھے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان فلسطین میں قیام امن کی طرف پہلا قدم ہے۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں وزیر خٓرجہ شاہ محمود قریشی نے جنگ بندی کے حوالے سے بات کی ہے۔

مزید پڑھیں:  لبنان، پیجرز اور واکی ٹاکی دھماکوں میں شہداءکی تعداد 37 تک جا پہنچی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ عالمی کوششوں کا نتیجہ ہے اور دعا ہے یہ جنگ بندی فلسطین میں امن کیلئے پہلا قدم ثابت ہو۔

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ ختم ہونا چاہیئے اور اقوام متحدہ کی قراردادکےمطابق فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیئے۔

امریکی صدرجوبائیڈن نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی ہمدردری کی بنیاد پرغزہ کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔

وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدرنے جنگ بندی کیلئے مصر سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگرممالک کی کوششوں کو سراہا، انہوں نے حملوں کے دوران بچوں کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل نے لبنان پر حملہ کردیا، 70 مقامات کو نشانہ بنایا گیا

اس موقع پر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الااقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر نہ صرف غزہ کی بھرپورمدد کرے گا بلکہ تباہ شدہ عمارتوں کی تعمیر نو میں بھی حصہ لے گا۔

اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ، اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے لیے مصر اور قطر کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام فریقین سیزفائر پر عمل درآمد کرائیں۔ عالمی برادری اقوام متحدہ سےمل کرفلسطین کی تعمیرنو، بحالی، ترقی کے لیے آگے آئے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اورفلسطینی قیادت کی ذمےداری ہےجنگ کے بنیادی اسباب پر غور کے لیے بات چیت کریں۔

واضح رہےکہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ میں اب تک 240 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 65 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 1900 افراد زخمی ہیں اور 10 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔