پشاور میں کرکٹ گرائونڈز

پشاور میں گرائونڈز کی قلت، اکثر نوجوان جوئے کی لت میں مبتلا

پشاور میں نوجوانوں کیلئے کھیل کے میدان کم پڑ گئے جس کے باعث سڑکوں، گلی محلوں اور خالی پلاٹوں میں نوجوان کھیلنے پر مجبور ہیں پشاور سمیت صوبہ بھر میں کرکٹ سمیت فٹ بال اور بیڈمنٹن کے شوقین نوجوانوں کیلئے کھیلوں کے میدان کم پڑ گئے ہیں ۔

اندرون شہر پشاور کے کھلاڑیوں کے پاس ایک بھی کھیلنے کا میدان موجود نہیں ہے جبکہ نوجوان خالی پلاٹوں کی تلاش میں در در کی خاک چھان رہے ہیں پشاور کی سڑکیں اور بنجر اراضی اس وقت پشاور کے نوجوانوں کیلئے کرکٹ کے میدانوں میں تبدیل ہوگئے ہیں تاہم نوجوانوں کے پاس نہ تو کٹ ہے اور نہ ہی کھیل کیلئے درکار سامان چھٹی کا دن نوجوان کرکٹ کے عشق میں گزار دیتے ہیں لیکن انکے ٹیلنٹ کو نکھارنے کیلئے کوئی حکمت عملی موجود نہیں ہے کرکٹ کے میدانوں میں ٹیپ بال پر کھیلتے ہوئے یہ نوجوان کب جوئے کی جانب نکل پڑتے ہیں انہیں خود بھی معلوم نہیں ہے کھلاڑیوں کے مطابق عمومی طور پر ایک کرکٹ میچ پر ایک ہزار سے لیکر 5ہزار روپے تک پیسہ لگایا جاتا ہے اور اسی پیسے کی لت کی وجہ سے اکثر کھلاڑی جوئے کی جانب بڑھ گئے ہیں کئی بہترین ٹیلنٹ کے حامل کھلاڑی چند ہزار کے جوئے کیلئے کرکٹ بال کی بجائے ٹیپ بال کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ پیسے پر میچز کا انعقاد مقامی سطح پر بڑھتے بڑھتے اضلاع کی سطح تک پہنچ گیا ہے جس میں کئی کھلاڑی پیسے لے کر کھیلتے اور ہارنے کیلئے بھی تیار ہیں۔

مزید پڑھیں:  نائیجیریا میں بس حادثے کا شکار ،26بچے جاں بحق